امریکی ریاست فلوریڈا کے اخبارات ایک ایسے پراسرار مسافر کی تلاش میں تھے جس نے پائلٹ کے دورانِ پرواز بے ہوش ہونے پر خود ہی طیارے کو لینڈ کروایا ہے۔ یہ مسافر ڈیرن ہیرسن ہیں اور انھوں نے ہوا بازی کی کوئی تربیت نہیں لے رکھی تھی۔
کنٹرول ٹاور میں دورانِ پرواز ریکارڈنگ پر ڈیرن ہیرسن کی آواز سنی گئی جنھوں نے ہوائی اڈے کے ٹاور کو بتایا کہ انھیں ’جہاز کو روکنے کا طریقہ معلوم نہیں ہے۔‘
نئے پائلٹ کو سکھانے والے ایک ائیر ٹریفک کنٹرولر نے جہاز کو پام بیچ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے تک لے جانے میں ڈیرن ہیرسن کی مدد کی۔
دونوں بعد میں رن وے پر گلے بھی ملے۔
تقریباً 9000 فٹ (2750 میٹر) کی بلندی سے ڈیرن ہیرسن کو کہتے سنا گیا کہ ’یہاں صوتحال بہت خراب ہے، میرے پائلٹ کی حالت ٹھیک نہیں وہ بے ربط قسم کی باتیں کر رہے ہیں۔‘
جب ان سے ان کی پوزیشن کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے جواب دیا ’مجھے کچھ معلوم نہیں ہے۔‘
انھوں نے صرف اتنا کہا کہ وہ اپنے سامنے فلوریڈا کا ساحل دیکھ سکتے ہیں۔
ایئر ٹریفک کنٹرولر نے انھیں بتایا ’پروں کی سطح کو ایک جیسا رکھیں اور ساحل کے ساتھ ساتھ رہتے ہوئے شمال یا جنوب کی طرف اڑنے کی کوشش کریں۔ ہم آپ کی پوزیشن کا اندازہ لگا کر آپ کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
ایک موقع پر انھیں یہ کہتے سنا گیا کہ ’مجھ سے نیویگیشن سکرین بھی آن نہیں ہو رہی۔ اس میں ساری معلومات ہوتی ہیں۔ آپ کو کچھ پتا ہے یہ کیسے آن ہو گی؟‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ ہوائی جہاز کو کیسے روکنا ہے۔۔۔ مجھے کچھ بھی نہیں پتا۔‘
پام بیچ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ائیر ٹریفک کنٹرولر رابرٹ مورگن کام سے بریک لے رہے تھے جب ایک ساتھی نے انھیں اس صورتحال کے بارے میں بتایا۔
ایئر ٹریفک کنٹرول میں 20 سال سے زیادہ عرصے سے فلائٹ انسٹرکٹر رہنے والے مورگن نے کبھی اس مخصوص ماڈل (سنگل انجن سیسنا 208) کا جہاز نہیں اڑایا تھا لیکن وہ اس قابل تھے کہ ہوائی جہاز کے کاک پٹ کا نقشہ استعمال کرتے ہوئے ڈیرن ہیرسن کو ہدایات دے سکیں۔
مورگن نے ڈبلیو پی بی ایف چینل کو بتایا کہ ’مجھے معلوم تھا کہ یہ جہاز کسی بھی دوسرے جہاز کی طرح اڑ رہا ہے۔ اور مجھے یہ بھی پتا تھا کہ مجھے اس شخص کو پرسکون رکھتے ہوئے اسے رن وے کی طرف لے جانا ہے اور یہ سمجھانا ہے کہ انجن پاور کو کیسے کم کرے تاکہ وہ لینڈ کر سکے۔‘
جس وقت یہ جہاز لینڈنگ کر رہا تھا اس وقت ریکارڈنگ میں مورگن، ڈیرن ہیرسن کو سمجھا رہے ہیں کہ کنٹرول پر دباؤ بڑھائیں اور بہت کم رفتار کے ساتھ نیچے اتریں۔
مورگن بتاتے ہیں کہ اس سے پہلے کہ مجھے کچھ پتا چلتا اس سے کہا ’میں رن وے پر اتر چکا ہوں، اب میں اس چیز کو کیسے بند کروں؟‘
بعد میں ڈیرن ہیرسن اور مورگن رن وے پر ملے جہاں انھوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور ایک تصویر کھینچی۔
مورگن نے سی این این کو بتایا ’اس وقت مجھے ایسا لگا جیسے میں رو دوں گا۔‘
’یہ ایک جذباتی لمحہ تھا۔ وہ کہہ رہا تھا کہ میں اپنی حاملہ بیوی کے پاس گھر جانا چاہتا ہوں۔۔۔ اور جب اس سے لینڈ کیا تو بہت اچھا لگا۔‘
مورگن مزید کہتے ہیں کہ ’میری نظروں میں وہ ہیرو ہے اور جہاں تک میری بات ہے تو میں تو صرف اپنا کام کر رہا تھا۔‘
ہوائی جہاز کے اترنے کے بعد ریکارڈنگ میں مورگن دوسرے پائلٹوں کے ساتھ اس بہادر مسافر (ڈیرن ہیرسن) کی تعریف کرتے ہوئے سنے جا سکتے ہیں۔
وہ ٹیک آف کے منتظر ایک اور پائلٹ کو کہتے ہیں ’ابھی آپ نے دیکھا کہ چند مسافروں نے ایک طیارے کو لینڈ کروایا ہے۔‘
پائلٹ نے جواب دیا ’کیا آپ نے کہا کہ مسافروں نے ہوائی جہاز اتارا؟ اوہ، مائی گاڈ۔ بہت اچھا کام کیا۔‘
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ ریاست کنیکٹیکٹ میں موجود ایک ایڈریس پر نجی طور پر رجسٹرڈ تھا۔
فلائٹ ٹریکر کے مطابق، اس جہاز نے بہاماس کے مارش ہاربر سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے اڑان بھری تھی۔
پائلٹ کو پام بیچ کاؤنٹی فائر ریسکیو نے ہسپتال منتقل کیا ہے تاہم پائلٹ کا نام اور ان کی حالت کے بارے میں کوئی اطلاع جاری نہیں کی گئی ہے۔