’کیا آپ کے مسوڑھوں سے خون بہتا ہے؟‘ منھ کی وہ بیماریاں جن سے ہماری جسمانی صحت کا پتا چلتا ہے

1
2

جب آپ دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں، تو آپ عام طور پر صرف اپنے دانتوں کی دیکھ بھال کے بارے میں سوچتے ہیں جبکہ اپنے باقی منھ کو فراموش کر دیتے ہیں۔

منھ کی صحت

لیکن اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو آپ قیمتی معلومات سے محروم ہو سکتے ہیں: آپ کے منھ کی صحت آپ کے باقی جسم میں کیا ہو رہا ہے، اس تک ایک آسان رسائی اور انتہائی. درست اشارہ ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ، جب آپ کے جسم کو بہترین حالت میں رکھنے کی بات آتی ہے تو منھ کی اچھی صحت کو برقرار رکھنا کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

لندن کی کوئین میری یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹسٹری کے ڈائریکٹر پروفیسر نیکوس ڈونوس نے بی بی سی کے دی ایویڈینس پر ایک پینل کے دوران کہا. کہ برطانیہ میں ’کچھ اشتہارات ہیں‘، جس میں وہ پوچھتے ہیں: ’اگر آپ کی آنکھ سے خون بہہ رہا ہو تو کیا آپ اسے نظر انداز کریں گے؟ تو آپ مسوڑھوں سے خون آنے. پر اسے نظر انداز کیوں کرتے ہیں؟‘

’اور پھر بھی، ایسے لوگ ہیں جو مسوڑھوں کی شدید بیماری کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں. اور سمجھتے ہیں کہ یہ معمول ہے۔‘

مسوڑھوں کی بیماری

ایسے کافی شواہد موجود ہیں جو خاص طور پر مسوڑھوں کی بیماری یا پیریڈونٹائٹس کو ذیابیطس اور دل کی بیماری سے جوڑتے ہیں. اور ایسے زیادہ سے زیادہ مطالعات موجود ہیں. جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں. کہ ان بیماریوں کے خلاف جنگ میں منھ کی اچھی صحت سب سے زیادہ نظر انداز کیے. جانے والے پہلوؤں میں سے ایک ہو سکتی ہے۔

ڈونوس نے وضاحت کی کہ’جب ہم مختلف دائمی بیماریوں. اور منھ کے ساتھ جسم کے دوسرے حصوں کے درمیان کنکشن اور ایسوسی ایشن کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تو ہم دیکھتے ہیں کہ مسوڑھوں کی بیماری کا پھیلاؤ ہے۔‘

’ہم نے پایا کہ مسوڑھوں کی بیماری انسانیت کی سب سے عام دائمی بیماریوں میں چھٹی ایسی بیماری ہے، جو تقریباً 1.1 ارب لوگوں میں موجود ہے. جو کل آبادی کا گیارہ اعشارہ دو فیصد بنتا ہے۔‘

علامتی تصویر

مسوڑھوں کی بیماری

امریکہ میں میو کلینک مسوڑھوں کی بیماری، یا پیریڈونٹائٹس کے بارے میں بتایا ہے ’مسوڑھوں کا ایک سنگین انفیکشن جو دانتوں کے ارد گرد کے نرم بافتوں کو متاثر کرتا ہے۔ علاج نہ ہو تو پیریڈونٹائٹس اس ہڈی کو تباہ کر سکتا ہے جو آپ کے دانتوں کو سہارا دیتی ہے۔ دانت ڈھیلے ہو جاتے ہیں۔ یا گ سکتے ہیں۔‘

ممکنہ علامات میں مسوڑھوں سے. خون بہنا، لالی یا درد یا سانس کی مسلسل بُو شامل ہے۔

لیکن منھ کو نقصان پہنچانے کے علاوہ یہ کافی ثبوت ہے. کہ مسوڑھوں کی یہ بیماری ٹائپ 2 ذیابیطس سے جڑی ہے۔

ڈونوس کہتے ہیں’حقیقت میں، ہم فی الحال دو طرفہ تعلقات کے بارے میں بات کر رہے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ پیریڈونٹل بیماری کے مریضوں کو ذیابیطس ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے. اور ذیابیطس کے مریضوں کو بھی پیریڈونٹل بیماری ہوتی ہے۔‘

ٹائپ 2 ذیابیطس

یہ تعلق اتنا قریب ہے کہ ایسے مطالعات موجود ہیں جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ٹائپ 2 ذیابیطس والے لوگوں میں منھ کی اچھی دیکھ بھال عام طور پر، آسان طریقے سے اور بڑے ضمنی اثرات کے بغیر بیماری پر قابو پانے میں مدد کر سکتی ہے۔‘

ڈونوس کا کہنا ہے کہ ’کچھ سال پہلے ہم نے ایک مطالعہ کیا جس سے پتہ چلتا ہے. کہ اگر آپ پیریڈونٹل بیماری کا روایتی طور پر علاج کرتے ہیں، بغیر جراحی کے ان مریضوں میں بہتر میٹابولک کنٹرول ہوتا ہے، جو کہ ایک اہم بہتری ہے جو تقریباً 12 ماہ تک برقرار رہی۔‘

بی بی سی کے پینل میں بھی حصہ لینے والے ڈاکٹر گراہم لائیڈ جونز تھے، جو برطانیہ کے سیلسبری ہسپتال کے ایک ریڈیولوجسٹ تھے، جنہوں نے تصدیق کی کہ منھ اور ذیابیطس کے درمیان تعلق ’معنی رکھتا ہے۔‘

ڈاکٹر نے خبردار کیا کہ ’ہمیں منھ کو ایک امیونولوجیکل عضو کے طور پر دیکھنا چاہیے. : اگر اس پر سمجھوتہ کیا جاتا ہے، تو سوزش کے عمل ہوں گے، بشمول پیتھوجینز – بیکٹیریا جو عام طور پر منھ میں رہتے ہیں. لیکن جسم کے دوسرے حصوں میں منتقل ہوتے ہیں، جو ان میں سے بہت سی بیماریوں کی نشوونما. اور بد تر ہونے کا باعث ہیں۔‘

علامتی تصویر

منھ سے دل تک

مسوڑھوں کی بیماریوں سے جڑی واحد بیماری ٹائپ 2 ذیابیطس نہیں ہے. کیونکہ کنٹرول سے باہر پیریڈونٹائٹس بیکٹیریا خون کے نظام کے ذریعے جسم میں سفر کرتے ہیں، وہ دل کو متاثر کر سکتے ہیں۔

ڈونوس کہتے ہیں ’ یہ سوزشی اجزا جو جسم میں پیریڈونٹائٹس کی وجہ سے موجود ہوتے ہیں. اور جو خون کے دھارے تک پہنچتے ہیں، وہ پلاکس بنا سکتے ہیں جو جمنے کا باعث بن سکتے ہیں. جس کے نتائج اسکیمک دل کے مسائل سے لے کر دل کے دورے تک کے مریضوں میں ہو سکتے ہیں۔‘

کوئی بھی انفیکشن اس وقت جان لیوا ہو سکتا ہے. جب منھ کی قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے، مدافعتی نظام کی بیماری یا منشیات کے استعمال کی وجہ سے۔ یہ اینڈو کارڈائٹس کی شکل اختیار کر جاتا ہے ۔

ڈاکٹر لائیڈ جونز بتاتے ہیں ’خوش قسمتی سے یہ ایک نایاب بیماری ہے، لیکن یہ ایک متعدی بیماری ہے. جس میں منھ کے کچھ آرگینزمز قابو سے باہر ہو جاتے ہیں. اور دل کے اندرونی بافتوں کو متاثر کرتے ہیں۔‘

’ یہ واضح ہے. کہ منھ کا یہ جسمانی راستہ، پیتھوجینز کے ساتھ جو باقی جسم میں جاتا ہے، حقیقی ہے۔ تیز خون، جو بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے. یا موجودہ بیماریوں کے بگڑ سکتا ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.