
کیا آپ کو کبھی کسی نے کھانے کے ساتھ یا اس کے فورا بعد کافی یا چائے پینے کے مضر اثرات کے بارے میں خبردار کیا ہے؟ اگر ہاں تو وہ آپ کے خیرخواہ ہو سکتے ہیں کیونکہ اس میں کچھ صداقت کا عنصر ضرور ہے۔
کافی میں ایک ہزار سے زیادہ کیمیائی مرکبات ہوتے ہیں. جن میں سے چند کو ہم کیفین، پولیفینول، اور ٹیننز کے طور پر جانتے ہیں۔ یہ اجزا آپ کے کھانے کو جذب یا ہضم کرنے میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔
لیکن اچھی خبر یہ ہے. کہ زیادہ تر لوگوں میں یہ اثرات اتنے کم ہوتے ہیں. کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
غذائیت فراہم کرنے والے اجزا ہمارے کھانے اور مشروبات میں پائے جانے والے مادے ہیں جو جسم میں کچھ اہم کام انجام دیتے ہیں۔ ہمیں صحت مند رکھنے کے لیے. مختلف غذائیت یا غذائی اجزا کی ضرورت ہوتی ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن کے نیوٹریشن سائنس ایجوکیشن میں ڈاکٹریٹ کرنے والے محقق اور ہیلتھ سائنسز اکیڈمی کے چیف سائنس ایجوکیٹر الیکس روآنی کہتے ہیں کہ ’غذائی اجزا کا جذب مکمل طور پر ’بلاک‘ نہیں ہوتا ہے. البتہ اس عمل میں کچھ کمی واقع ہو سکتی ہے۔‘
غذائی اجزا
روآنی وضاحت کرتے ہیں. کہ اس کا اثر بہت سی چیزوں پر منحصر ہے. جیسے کہ کافی کی طاقت، استعمال کی جانے والی غذائی اجزا کی مقدار، اور انفرادی خطرے کے عوامل جیسے عمر، میٹابولزم، صحت کی حالت اور جینیات وغیرہ۔
ہم جن غذائی اجزا کے بارے میں بات کر رہے ہیں. ان میں کیلشیم، آئرن اور وٹامن بی وغیرہ شامل ہیں۔
لائنس پالنگ انسٹیٹیوٹ کی ڈائریکٹر اور اوریگون سٹیٹ یونیورسٹی کے کالج آف ہیلتھ کی پروفیسر ایملی ہو کہتی ہیں کہ اگر آپ کی ’غذائیت کی سطح پہلے سے ہی بہتر ہے. تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن جو غذائیت کی کمی کے دہانے پر ہیں یا کمی کا شکار ہیں. ان کے لیے کافی کا زیادہ استعمال مزید کمی کا باعث بن سکتا ہے۔‘