پنجاب کی نگران حکومت نے پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم کو ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں جیولین تھرو کے عالمی مقابلے میں پاکستان کے لیے پہلا چاندی کا تمغہ جیتنے پر 30 لاکھ روپے کا انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
صوبائی نگران وزیر کھیل اور سابق کرکٹر وہاب ریاض نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ’ہمارے اپنے چیمپیئن ارشد ندیم کے لیے بڑی خبر۔ وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی ہدایت پر یوتھ افیئرز اینڈ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ ہمارے باصلاحیت کھلاڑی کی تاریخی کامیابی سراہنے کے لیے 30 لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کر رہا ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا: ’ہم پنجاب کے سپورٹس ایکو سسٹم کو تبدیل کرنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ پاکستان کے پاس اگلی دو دہائیوں تک باصلاحیت کھلاڑیوں کا ایک مجموعہ ہو گا۔‘
انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’ارشد ندیم وہ کھلاڑی ہیں. جنہوں نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کی تاریخ میں ہم نے پہلی بار سلور میڈل جیتا ہے۔ اس طرح کا اعزار ہر اس کھلاڑی کو دیا جائے گا جو دنیا میں پاکستان کا پرچم سربلند کرے گا۔‘
جیولین تھرو کے عالمی مقابلے
پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے 28اگست کو .ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں جیولین تھرو کے عالمی مقابلے میں پاکستان کے لیے پہلا چاندی کا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کی ہے۔
ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں پاکستان نے پہلی مرتبہ کوئی میڈل جیتا۔
ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپسٹ میں کھیلے گئے فائنل میں انڈیا سے تعلق رکھنے والے نیرج چوپڑا نے 88.17 میٹر دور جیولین تھرو پھینک کر سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
ارشد ندیم نے آغاز میں 74.80 میٹر دور جیولین پھینکا. اور اس کے بعد 82.81 میٹر دور تھرو کیا۔ اپنی تیسری کوشش میں ارشد ندیم نے 87.82 میٹر تھرو کرکے سب کو حیران کر دیا۔
چوتھی کوشش میں ندیم نے ایک اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے. 87.15 میٹر کے فاصلے تک جولین پھینکا۔
تاہم ان کی پانچویں کوشش کو فاؤل قرار دیا گیا. جس کے باعث وہ گولڈ میڈل کی دوڑ سے باہر ہو گئے اور انڈین ایتھلیٹ نیرج چوپڑا نے یہ مقابلہ جیت لیا۔