
سابق نگراں وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے. کہ پاکستان میں موروثی بیماریاں خاندان میں شادیوں کی وجہ سے ہیں اور ان کی شرح 60 فیصد ہے۔
چلڈرن اسپتال لاہور میں موروثی بیماریوں سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ دنیا میں 40 کروڑ بچے موروثی بیماریوں کا شکار ہیں، تھیلی سیمیا موروثی بیماری ہے جو خاندانوں میں شادی سے پھیلتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز. اس کا علاج ڈھونڈنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، ڈاکٹرز دیہات میں. موروثی بیماریوں کے علاج کا چیرٹی پروگرام بنا رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا. کہ اس پروگرام کے تحت موروثی بیماریوں میں مبتلا ایسے. افراد کا مفت علاج کیا جائے گا جو مہنگے ٹیسٹ. اور ادویات کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔