
انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش کی ہائی کورٹ نے کہا ہے. کہ بیوی کا اپنے شوہر کے علاوہ کسی اور سے محبت اور لگاؤ اس وقت تک زنا کے زمرے میں نہیں آتا. جب تک کہ دونوں کا جسمانی تعلق نہ ہو۔
جسٹس جی ایس اہلووالیا نے شوہر کی اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے. کہا کہ ‘زنا میں لازمی طور پر جنسی تعلق شامل ہونا چاہیے’ جبکہ شوہر کی اس دلیل کو مسترد کر دیا. کہ چونکہ اس کی بیوی کسی اور سے محبت کرتی ہے، اس لیے وہ کفالت کی حق دار نہیں ہے۔
انڈین اخبار دا انڈین ایکسپریس کے مطابق عدالت فیملی کورٹ کے اس حکم کے خلاف شوہر کی جانب سے دائر نظر ثانی درخواست کی سماعت کر رہی تھی. جس میں اسے اپنی بیوی کو چار ہزار روپے. کی عبوری کفالت ادا کرنے. کی ہدایت دی گئی تھی۔
جسمانی تعلقات
عدالت نے کہا، ‘اگر کوئی بیوی بغیر کسی جسمانی تعلقات. کے کسی اور کے ساتھ محبت اور پیار کر رہی ہے، تو یہ بذات خود یہ ثابت کرنے کے لیے. کافی نہیں ہے کہ بیوی زنا کی زندگی گزار رہی ہے۔‘
شوہر نے پرنسپل جج، فیملی کورٹ، چھندواڑہ کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی، جس میں دلیل دی گئی تھی کہ وہ ماہانہ صرف آٹھ ہزار روپے کماتا ہے. اور اس کی بیوی ہندو میرج ایکٹ کی دفعہ 24 کے تحت پہلے ہی. چار ہزار روپے وصول کر رہی ہے۔