ایران میں پکڑے گئے یونانی آئل ٹینکروں کےعملہ کی رہائی کا اعلان

ایران
روس کا پکڑا گیا تیل بردار جہاز پیگاس یونان کے ایک جزیرے ،میں لنگرانداز ۔

ایران نے قبضے میں لیے گئے یونان کے ملکیتی دو تیل بردارجہازوں کے عملہ کی رہائی کا اشارہ دیا ہے۔

واضح رہے کہ یونان نے روسی ٹینکر پیگاس سے قبضے میں لیے گئے ایرانی تیل کو امریکا روانہ کیا تھا۔اس ترسیل کی تصدیق کے چند روز بعد ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب نے خلیج میں ان دونوں ٹینکروں کو قبضے میں لے لیا تھا۔

یونان نےاس واردات کے فوری بعدایران پر’’بحری قزاقی‘‘کا الزام عاید کیا تھا۔اس کی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایرانی ہیلی کاپٹروں نے دونوں ٹینکروں پر کمانڈوز اتارے تھے۔

ڈیلٹا پوسائڈن اور پروڈینٹ واریئرنامی تیل بردار جہازوں کے عملہ کے 49 ارکان ایرانی حکام کے زیرحراست ہیں۔ان میں دس یونانی ملاح اور ایک قبرصی شہری بھی شامل ہے۔انھیں قریباً 100 دن تک خلیج میں سمندر میں یرغمال بنا کر رکھا گیا تھا۔

ای آرٹی ٹی وی کے مطابق اتوار کے روز ایک بیان میں پینہیلینک یونین آف مرچنٹ نیوی سیلرز نے بتایا کہ یونانی وفد کے ایران کے حالیہ دورے کے موقع پر میزبان فریق نے ایک قدم پیچھے ہٹتے ہوئے دونوں تیل برداروں جہاز کے عملہ کوچھوڑنے سے اتفاق کیاتھا۔

توقع ہے کہ ملاحوں کی رہائی پیر کو پروڈینٹ واریئر جہاز کے عملہ کے ساتھ شروع ہوگی جبکہ ’’ڈیلٹا پوسائڈن‘‘ کے ارکان کوان کے بعد رہا کیا جائے گا۔

تہران نے دونوں یونانی جہازوں کے عملہ کو ایسے ہی رہا کرنے سے اتفاق نہیں کہا ہے۔ بلکہ اگست کے آخرمیں ایران کے ملکیتی جہازلانا کے ٹینکوں میں ایک لاکھ ٹن تیل کی واپسی کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔ امریکا کی درخواست پر یونانی حکام نے ایران کا یہ تیل ضبط کیا تھا۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.