امریکی بحریہ نے ایران کے سپاہِ پاسداران انقلاب کی بحری افواج کی جانب سے خلیج میں امریکا کے پانچویں بحری بیڑے کے زیرانتظام ایک بغیرآدمی جہاز پر قبضہ کرنے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔
پانچویں بحری بیڑے نے بتایا کہ۔ پاسداران انقلاب ۔کا معاون جہاز’’شاہدبازیار‘‘پیر کے روز ایک سیل ڈرون ایکسپلورر بغیرانسان والے سطحی جہازکوقبضے کی کوشش میں کھینچ رہا تھا۔یہ جہاز امریکاکا سرکاری ملکیتی ہے۔ اور نیوی گیشن اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے سینسر،ریڈار اور کیمروں سے لیس ہے۔
امریکی بحریہ کے قریب میں گشت کرنے والے جہاز یو ایس ایس تھنڈربولٹ نے ایرانی کوشش کا فوری جواب دیا۔ اور بحری بیڑے نے بحرین کے ایک اڈے سے ایم ایچ-60 ۔ایس سی ہاک ہیلی کاپٹر کوبھی اس مشن میں مدد کو بھیجا تھا۔
امریکی بحریہ نے کہا کہ اس کی فوری جوابی کارروائی نے پاسداران انقلاب کے جہاز کو امریکی جہاز کی ٹوئنگ لائن سے منقطع ہونے اور چارگھنٹے کے بعد علاقے سے نکلنے پر مجبور کردیا۔
امریکی بحریہ کی مرکزی کمان،پانچویں بحری بیڑے اور مشترکہ میری ٹائم فورس کے کمانڈر بریڈ کوپر نے کہا:۔ ’’پاسداران انقلاب کے اقدامات ایک پیشہ ور بحری قوت کے طرزِعمل کی کھلی خلاف ورزی،غیر مطلوب اوراقدارسے کوئی مطابقت نہیں رکھتے تھے‘‘۔
یہ واقعہ ایک حساس وقت میں پیش آیا ہے۔ جب خطے میں کشیدگی پائی جارہی ہے۔ جبکہ امریکا اورایران کے درمیان 2015 کے متروکہ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔
یہ واقعہ امریکی افواج کی جانب سے شام میں پاسداران انقلاب سے وابستہ گروہوں کے زیراستعمال تنصیبات اور ٹھکانوں پر حملے کے ایک ہفتے بعد بھی سامنے آیا ہے