یورپی یونین (ای یو) نے پاکستان کا نام ۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی ’گرے لسٹ‘ سے نکالے جانے کے بعد اسلام آباد کو ہائی رسک ممالک کی فہرست سے بھی نکال دیا ہے۔
پاکستان کی وفاقی وزارت تجارت نے بدھ کو ایک بیان میں اس پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے یورپی اقتصادی آپریٹرز کے اعتماد کی سطح میں اضافہ ہو گا۔
وزارت کے بیان میں کہا گیا: ’پاکستان کی اس فہرست میں موجودگی نے یورپی یونین میں کئی ایک اداروں پر غیر قانونی ریگولیٹری بوجھ ڈال دیا تھا۔ اور ایسی مثالیں موجود تھیں۔ کہ ان میں سے کچھ نے پاکستان میں مقیم افراد اور اداروں کے۔ ساتھ قانونی اور مالی لین دین سے انکار کر دیا تھا۔‘
وفاقی وزارت تجارت نے امید ظاہر کی کہ ’(تاہم) نئی پیش رفت یورپی اقتصادی آپریٹرز کے اعتماد کی سطح میں اضافہ کرے گی۔ اور اس سے یورپی یونین میں پاکستانی اداروں۔ اور افراد کے قانونی اور مالی لین دین کی لاگت اور وقت کو کم کرنے کا امکان ہے۔
خبر کا خير مقدم
پاکستان میں یورپی یونین کے دفتر کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا:۔ ’(پاکستان) کے لیے ایک اہم مثبت قدم! گذشتہ سال کے فیٹف کے فیصلے کے مطابق ای یو نے پاکستان کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے حوالے سے زیادہ خطرہ والے ممالک کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر پر اس خبر کا خیر مقدم کرتے ہوئے۔ کہا کہ یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔ جس سے ہمارے بزنس، افراد اور کمپینوں کو تقویت ملے گی۔
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن نے بھی اسے اچھی خبر قرار دیا۔
فیٹف نے جون 2018 میں اسلام آباد کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی۔ مالی معاونت روکنے کے لیے۔ اس کے نظام میں خامیوں کی وجہ سے گرے لسٹ میں شامل کیے۔ جانے کے بعد یورپی یونین نے اکتوبر 2018 میں پاکستان۔ کو تیسری دنیا ے ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
تاہم چار سال بعد فیٹف نے 34 نکاتی ایکشن پلان کی تکمیل کے بعد اکتوبر 2022 میں اسلام آباد کو اپنی گرے لسٹ سے نکال دیا۔