نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ۔(نیپرا) نے کے الیکٹرک کے مالی سال 22-2021 کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخوں میں 12 روپے 68 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی یکساں ٹیرف پالیسی کی وجہ سے اس فیصلے سے کراچی کے صارفین کے متاثر ہونے کا امکان نہیں ہے کیونکہ اس پالیسی کے تحت کے الیکٹرک سمیت۔ تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے صارفین کے لیے ملک بھر میں بجلی کے یکساں نرخ لاگو ہوتے ہیں۔
تاہم تمام ڈسٹری بیوشن ۔کمپنیوں کے لیے یکساں شرح برقرار رکھنے کے لیے بجٹ سے۔ ادا کی جانے والی متفرق ٹیرف سبسڈیز کے سبب وفاقی حکومت کو اضافی مالی نقصان کا خدشہ ہے۔
نیپرا کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ حکومت پورے ملک میں یکساں ٹیرف برقرار رکھتی ہے۔ اور عام طور پر سبسڈی کے ذریعے فرق کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے‘۔
نرخوں اضافے کی اجازت
کے الیکٹرک نے مالی سال 22-2021 کی چوتھی سہ ماہی (اپریل تا جون)۔ کے لیے نرخوں میں 14 روپے 85 پیسے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن بعد میں اسے کم کر کے 14 روپے 53 پیسے فی یونٹ کر دیا گیا۔
31 اگست کو ایک مختصر عوامی سماعت اور اعداد و شمار کے تبادلے کے بعد نیپرا نے نرخوں میں 12 روپے 68 پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت دے دی۔
نرخوں میں کم اضافے کی اجازت بنیادی۔ طور پر ناقابل وصول۔ بلوں کے سبب تقریباً 19 ارب روپے کی رائٹ آف رقوم کی وجہ سے دی گئی، نیپرانے کہا کہ رائٹ آف رقوم کے حوالے سے فراہم کردہ صارفین کی تفصیلات کے ابتدائی جائزے اور کے-الیکٹرک کے آڈیٹرز کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کے لیے مزید غور کی ضرورت ہے۔ لہذا کے-الیکٹرک کی جانب سے ساڑھے 14 ۔ارب روپے کے رائٹ آف کی رقم چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں شامل نہیں کی گئی۔اسی طرح ٹیرف میں پہلے سےشامل 4 ارب 4 کروڑ روپے کی بھی کٹوتی کی گئی، نیپرا ان تمام عوامل کے مطابق اس حوالے سے فیصلہ کرے گا۔