عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان نے کم آمدنی والے افراد کو سبسڈی دینے کے لیے امیر گاڑی والوں کے لیے ایندھن کی قیمتیں بڑھا کر فنڈز اکٹھا کرنے پر اس سے کوئی مشاورت نہیں کی۔
امریکی خبر رساں ادارے ’بلوم برگ‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کی ریزیڈنٹ نمائندہ ایستھر پیریز روئز نے کہا کہ ’فنڈ کا عملہ اسکیم کے آپریشن، لاگت، ہدف بندی، دھوکا دہی اور استحصال سے متعلق تحفظات، اور آفسیٹ کے اقدامات کے حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کر رہا ہے۔ اور حکام کے ساتھ ان عناصر پر احتیاط سے بات چیت کرے گا‘۔
پیش رفت
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان نے پالیسی وعدوں کو پورا کرنے کی جانب ’خاصی پیش رفت‘ کی ہے۔
خیال رہے کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے درکار اربوں ڈالر کے فنڈ کے حصول کے لیے مذکورہ پالیسی وعدوں پر عملدرآمد ضروری ہے۔
پاکستان نے ٹیکسوں اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے سمیت سخت اقدامات کیے ہیں۔ اور ساڑھے 6 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف قرض پیکیج کی بحالی کے لیے اپنی کرنسی کو کمزور ہونے دیا ہے۔
یہ فنڈز گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب سے نبرد آزما قوم کو کچھ ریلیف فراہم کریں گے۔ اور اس سال انتخابات سے قبل معیشت کو بحران سے نکالنے میں مدد کریں گے۔
ایستھر پیریز روئز نے کہا کہ جب کچھ مزید بقیہ پوائنٹس مکمل ہو جائیں گے۔ تو عملے کی سطح کے معاہدے پر عمل ہوگا۔
ان کا کہنا تھا۔ کہ ’اس بات کو یقینی بنانا کہ حکام کو ان کے پالیسی ایجنڈے پر عمل درآمد میں مدد کے لیے کافی مالی اعانت فراہم ہو، اولین ترجیح ہے‘۔
آئی ایم ایف سے وعدے
خیال رہے کہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ آئی ایم ایف ممالک کو ان وعدوں کو حتمی شکل دیتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہے۔ جو انہوں نے بیل آؤٹ پیکج پر دستخط کرنے سے پہلے پاکستان کے فنڈز میں اضافے کے لیے کیے ہیں۔
پاکستان کو جون تک تقریباً 3 ارب ڈالر کا قرضہ ادا کرنا ہے۔ جبکہ 4 ارب ڈالر قرض کا رول اوور متوقع ہے۔
ایک روز قبل وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے اعلان کیا تھا۔ کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سستا پیٹرول اسکیم کے تحت موٹر سائیکل والوں کے لیے پیٹرول پر 50 روپے کے بجائے 100 روپے کی سبسڈی دی جائے گی اور چھ ہفتوں کے دوران اس اسکیم کو نافذ العمل کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا تھا۔ کہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ کہ بڑی گاڑی والوں کو پیٹرول کی زیادہ قیمت ادا کرنا ہوگی۔ کیونکہ یہاں پر غریب کا پاکستان الگ ہے اور امیر کا پاکستان الگ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی۔ کہ سبسڈی کے اہل شہری کو ایک وقت میں دو سے تین لیٹر پیٹرول فراہم کیا جائے اور 800 سی سی یا اس سے کم والی گاڑی کو پیٹرول پر 30 لیٹر ماہانہ تک سبسڈی دی جائے گی اور ایک وقت میں گاڑی میں 5 سے 7 لیٹر پیٹرول ڈالا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے اہل افراد کو ان کے موبائل پر میسج موصول ہوگا۔ اور وہ اس میسج کو پیٹرول پمپ پر دکھا کر پیٹرول وصول کر سکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول پمپس والوں کو ایک ڈیوائس فراہم کی جائے گی۔ جس پر سبسڈی حاصل کرنے والے کا ریکارڈ موجود ہوگا۔