وزیراعظم کا ترک سفارت خانے کا تعزیتی دورہ، زلزلے سے بحالی تک مکمل تعاون کی یقین دہانی

وزیراعظم کا ترک سفارت خانے میں تعزیتی دورہ

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترکیہ اور پاکستان ایک خاندان کی طرح ہیں۔ زلزلے سے بحالی تک مکمل تعاون کیا جائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ترک سفارت خانے کا تعزیتی دورہ کرتے ہوئے۔ پاکستان کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ ترکیہ کے سفارت خانے کا تعزیتی دورہ کیا۔ اور اس دوران ترک حکام سے تباہ کن زلزلے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ اور پاکستان کی جانب سے تعاون کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان ایک خاندان کی طرح ہیں۔ ہم اس دکھ اور مشکل کی گھڑی میں ترکیہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

وزیراعظم نے ترک حکام پر زور دیا کہ وہ وہ ترکیہ میں ہونے والی تباہی سے متعلق تفصیلات روزانہ کی بنیاد پر فراہم کریں تاکہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اس سے متعلق ضروری اقدامات کر سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ نے 2005 کے زلزلے، 2010 کے سیلاب اور 2022 میں آنے والی سیلابی تباہی میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا جس کو ہم کبھی بھلا نہیں سکتے اور ترکیہ کے لوگوں کے مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ترکیہ کے لوگوں پر مشکل کی گھڑی ہے جس میں ہزاروں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اس لیے پاکستان بحیثیت برادر ملک اپنی بھرپور معاونت فراہم کرے گا۔

ہميشہ ساتھ کھڑے رہينگے

وزیراعظم نے کہا کہ زلزلے سے متاثر ہونے والوں کی بحالی تک ترک بھائیوں کی معاونت جاری رکھیں گے۔

اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم ترک بھائیوں کی بھرپور مدد اور ان کی بحالی کے لیے۔ اپنی کوششوں کا اعادہ کرتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ زلزلے سے ہونے والی تباہی کے موقع پر اور اس دکھ کی گھڑی میں ترکیہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

خیال رہے کہ ترکیہ اور شام میں صدی کے تباہ کن زلزلے کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے۔ جہاں ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کی کوششیں تاحال جاری ہیں۔ جبکہ دونوں ممالک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 37 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔

ترک نشریاتی ادارے ’سی این این ترک‘ نے رپورٹ کیا کہ امدادی کارکنان نے آج ترکیہ میں منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے سے ایک خاتون سیبل کایا کو زندہ نکال لیا۔ جبکہ ایک اور ٹیم اس مقام تک پہنچنے کے لیے سرنگ کھود رہی۔ ہے جہاں ممکنہ طور پر 30 روز کا بچہ، ان کی والدہ اور دادی پھنسی ہوئی ہیں۔

براڈکاسٹر نے رپورٹ کیا کہ ترکیہ کے صوبے کہرامنماراس میں امدادی کارکنوں نے ایک عمارت کے ملبے میں زندہ بچ جانے والے 3 افراد (ایک ماں، بیٹی اور بچے) سے رابطہ قائم کرلیا تھا۔

اقوام متحدہ کی ایک ایجنسی نے کہا کہ ترکیہ میں 1939 کے بعد آنے والے اس مہلک ترین زلزلے میں اب تک 29 ہزار 695 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ شمال مغربی شام میں 4 ہزار 300 سے زیادہ افراد ہلاک اور 7 ہزار 600 زخمی ہوئے ہیں۔

تبصره

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.