نیٹ میٹرنگ کے متبادل کے طور پر گراس میٹرنگ لانے کی تجویز سولر انرجی استعمال کرنے والوں کے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟

نیٹ

اسلام آباد – نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سولر توانائی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے موجودہ نیٹ میٹرنگ نظام کو ختم کر کے گراس میٹرنگ متعارف کرانے کی تجویز پیش کی ہے۔

نیپرا کی جانب سے جاری کردہ ڈرافٹ "پروزیومر ریگولیشنز 2025” کے تحت نئے سولر انسٹالیشنز کے لیے اضافی بجلی گرڈ کو فروخت کرنے کا نرخ تقریباً 11 روپے 30 پیسے فی یونٹ مقرر کیا گیا ہے، جو موجودہ نرخ (تقریباً 22 سے 26 روپے فی یونٹ) سے تقریباً نصف ہے۔

پاکستان میں گذشتہ چند سالوں میں بجلی کی بلند قیمتوں اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شمسی توانائی کا استعمال تیزی سے بڑھا ہے۔ گھریلو اور کمرشل صارفین نے سولر پینلز نصب کر کے نہ صرف اپنی ضروریات پوری کیں بلکہ اضافی بجلی نیٹ میٹرنگ کے تحت گرڈ کو بیچ کر اچھا منافع بھی کمایا۔ حکومت نے اس رجحان کو فروغ دینے کے لیے سولر پینلز کی درآمد پر مراعات دی تھیں. اور پرکشش خریداری نرخ مقرر کیے تھے۔ تاہم اب یہ مراعات کم ہونے جا رہی ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ تبدیلی گرڈ کی استحکام، مالی بوجھ کی کمی اور غیر سولر صارفین پر کراس سبسڈی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کی جا رہی ہے. موجودہ نیٹ میٹرنگ صارفین اپنے معاہدوں کی مدت (عام طور پر 7 سال) تک پرانے نرخوں سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے. لیکن نئے صارفین کے لیے گراس میٹرنگ لازمی ہو گی۔

نیٹ میٹرنگ اور گراس میٹرنگ میں فرق کیا ہے؟

  • نیٹ میٹرنگ: ایک ہی میٹر استعمال ہوتا ہے. صارف اپنی پیدا کردہ بجلی سے گھریلو ضرورت پوری کرتا ہے. اور اضافی یونٹس گرڈ کو "بیچ” دیتا ہے. بل میں ایڈجسٹمنٹ ہوتی ہے، یعنی درآمد اور برآمد یونٹس کا نیٹ حساب کیا جاتا ہے۔
  • گراس میٹرنگ: دو الگ میٹر لگتے ہیں۔ ایک میٹر گرڈ سے لی گئی بجلی (درآمد) کا حساب رکھتا ہے، جس پر عام ریٹیل نرخ ادا کرنا پڑتا ہے۔ دوسرا میٹر سولر سے پیدا کر کے گرڈ کو دی گئی. بجلی (برآمد) کا حساب رکھتا ہے، جس کی ادائیگی کم نرخ (11.30 روپے فی یونٹ) پر ماہانہ یا سہ ماہی بنیاد پر کی جائے گی۔

اس تبدیلی سے سولر انویسٹمنٹ کی واپسی کی مدت بڑھ جائے گی. اور صارفین کو بیٹری سٹوریج کی طرف جانا پڑ سکتا ہے تاکہ اضافی بجلی ضائع نہ ہو۔ نیپرا کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات بجلی کے نظام کو مستحکم اور پائیدار بنائیں گے۔

نیپرا نے اس ڈرافٹ پر سٹیک ہولڈرز سے 30 دنوں میں رائے مانگی ہے. جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا. ماہرین کا خیال ہے. کہ یہ پالیسی سولر کے فروغ کو متاثر کر سکتی ہے. لیکن گرڈ کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.