اے آئی کی کارکردگی 100 گنا تک بڑھانیوالی نئی کمپیوٹر چپ تیار

امریکی انجینئرز نے روشنی پر مبنی ایک نئی کمپیوٹر چپ تیار کر لی ہے. جو اے آئی کی کارکردگی کو 100 گنا تک بڑھا سکتی ہے۔

فلوریڈا یونیورسٹی، یو سی ایل اے اور جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے اشتراک سے کی گئی. یہ نئی تحقیق 8 ستمبر کو سائنسی جریدے ایڈوانسڈ فوٹوونکس میں شائع ہوئی۔

امریکا میں انجینئرز کی ایک ٹیم نے ایک پروٹوٹائپ ڈیوائس تیار کیا ہے. جو آج کے دور کی بہترین چپس کے مقابلے میں 10 سے 100 گنا زیادہ مؤثر اے آئی کیلکولیشن کرنے کے قابل ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ بجلی کی بجائے روشنی سے چلنے والی. یہ نئی کمپیوٹر چپ مصنوعی ذہانت کے میدان میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔

اے آئی سسٹمز

مشین لرننگ میں اے آئی سسٹمز کا تصاویر، ویڈیوز اور تحریری متن میں پیٹرن کو پہچاننے کا عمل جسے. کنوولوشن کہا جاتا ہے، روایتی پروسیسرز پر بہت زیادہ بجلی استعمال کرتا ہے۔

اس لیے اب امریکی انجینئرز نے نئی کمپیوٹر چپ کے ڈیزائن میں لیزرز اور مائکروسکوپک لینسیز کو سرکٹ بورڈز براہ راست جوڑا گیا ہے۔ 

اس نئی کمپیوٹر چپ نے لیبارٹری ٹیسٹ میں کم توانائی کا استعمال کرتے ہوئے ہاتھ سے لکھے ہندسوں کی شناخت 98 فیصد کامیابی سے کی۔

یونیورسٹی آف فلوریڈا کے ریسرچ ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اس تحقیق کے شریک مصنف ہانگبو یانگ نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب کسی نے اس قسم کی آپٹیکل کمپیوٹیشن کو چپ پر لگایا ہے. اور اسے اے آئی نیورل نیٹ ورک پر لاگو کیا ہے۔

اس حوالے سے فلوریڈا یونیورسٹی کے فلوریڈا سیمی کنڈکٹر انسٹی ٹیوٹ سے سرکردہ محقق وولکر جے سورجر نے کہا کہ کم توانائی کا استعمال کرتے ہوئے. مشین لرننگ کمپیوٹیشن کو انجام دینا آنے والے. سالوں میں AI صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے بہت ضروری ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.