پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ کے بعد کے ایس ای-100 انڈیکس میں 950 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق دوپہر تقریباً 2 بج کر 45 منٹ. پر بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 950 پوائنٹس یا 1.53 فیصد تنزلی کے بعد 61 ہزار 203 پر آگیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ(ن)، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ(ق). اوردیگر اتحادی جماعتوں کی جانب سے مل کر حکومت بنانے کے اعلان کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان تھا، اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 926 پوائنٹس بڑھ گیا تھا۔
اس سے ایک روز قبل (13 فروری) سیاسی بے. یقینی کے سبب ٹریڈنگ کے آغاز پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کمی. کا رجحان مثبت میں تبدیل ہو گیا تھا، اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 161 پوائنٹس بڑھا تھا۔
شدید مندی
12 فروری کو کاروباری ہفتے کے پہلے. روز ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران شدید مندی کا رجحان رہا تھا، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 1878 پوائنٹس کی کمی ہوئی تھی، ماہرین نے اس کی وجہ .’سیاسی بے یقینی‘ کو قرار دیا تھا۔
چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا تھا. کہ ’ہفتے کے آخر میں سیاسی بے یقینی ’ کے سبب آج مارکیٹ کا آغاز دباؤ کے ساتھ ہوا۔
انہوں نے نوٹ کیا تھا کہ سیاسی محاذ پر واضح ہونے. تک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ برقرار رہے گا۔
گزشتہ ہفتے انتخابات کے بعد اگلے روز (9 فروری) انڈیکس میں 2300 پوائنٹس کی شدید مندی دیکھی گئی تھی، تاہم یہ بحالی کے بعد 1200پوائنٹس کی تنزلی پر بند ہوا تھا۔
الیکشنز سے ایک روز قبل (7 فروری) انڈیکس .344.85 پوائنٹس اضافے کے بعد 64 ہزار 143 پر پہنچ گیا تھا، جبکہ 6 فروری کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 796 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔