
برطانیہ کے علاقے بورنماؤتھ میں دو خواتین پر چاقو سے حملہ کرنے والے شعبہ کرمنالوجی کے ایک طالب علم کو ’بے مطلب‘ قتل اور اقدامِ قتل کے جرائم کا قصوروار پایا گیا ہے۔
رواں برس 24 مئی کو بورنماؤتھ کے ساحل پر ہونے والے اس حملے میں 34 سالہ ایمی گرے ہلاک ہو گئی تھیں جبکہ 38 سالہ لینی مائلز شدید زخمی ہوئی تھیں۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق کرمنالوجی کے طالب علم ناصن سعدی نے حملہ کرنے کے لیے دونوں خواتین کا ’انتخاب بنا سوچے سمجھے کیا تھا۔‘
20 برس کے ناصن سعدی کا تعلق برطانیہ کے علاقے کروئڈن سے ہے. اور ان کے خلاف مقدمہ ونچیسٹر کراؤن کورٹ میں چلایا گیا تھا جہاں استغاثہ نے بتایا کہ مجرم ’جاننا چاہتا تھا کہ کسی کی جان لے کر کیسا محسوس ہوتا ہے۔‘
عدالت کے باہر ایمی گرے. کے شوہر شان گرے کی ایما پر ڈٹیکٹو انسپیکٹر مارک جینکنز نے ایک بیان بھی پڑھا۔ مقتولہ کے شوہر کی جانب سے لکھے گئے بیان میں کہا گیا تھا. کہ ایمی کو ’کبھی بھلایا نہیں جا سکے گا۔‘
’ایمی کی زندگی ظالمانہ طریقے سے چھین لی گئی. لیکن اب انھیں آرام ملا ہوگا۔‘
حمایت اور محبت
اس بیان میں مزید کہا گیا تھا. کہ ’ایمی نے بہت سارے لوگوں کی زندگی بدلی اور لوگوں کی جانب سے نظر آنے والی حمایت اور محبت اس بات کی عکاسی کرتی ہے۔ ان کی طاقت ہم میں آج بھی زندہ ہے۔‘
سینیئر کراؤن پراسیکیوٹر بنیامین مے نے اس قتل کو ’بے مطلب حملہ‘ قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’حالانکہ دونوں خواتین کا انتخاب بنا سوچے سمجھے کیا گیا تھا. لیکن ناصن سعدی کی قتل کرنے کی خواہش کے پیچھے. ایک وسیع منصوبہ بندی موجود تھی، جس میں گرفتاری سے بچنے کے لیے کوششیں بھی شامل تھیں۔‘
بنیامین مے کا مزید کہنا تھا کہ ’اب ناصن سعدی کو سزا سنائی جائے گی. اور وہ پوری زندگی سلاخوں کے پیچھے گزاریں گے۔ مجھے امید ہے کہ انھیں بُھلا دیا جائے گا۔‘

ناصن سعدی کے خلاف درج مقدمے کی سماعت نو دنوں تک جاری رہی. اور فیصلے پر پہنچنے سے قبل جیوری نے پانچ گھنٹے اور 36 منٹ اس واقعے پر تبادلہ خیال کیا۔
جج مسز جسٹس کٹس نے سزا سُناتے ہوئے. ناصن سعدی کو کہا کہ: ’آپ کو انتہائی سنگین جرم کے ارتکاب پر سزا سنائی جا رہی ہے۔‘
عمر قید
ان کا مزید کہنا تھا. کہ مجرم کو عمر قید کی سزا کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
حملے کی رات کو دونوں خواتین ساحلِ سمندر پر آگ جلائے ریت پر بیٹھی تھیں۔ جیوری کے اراکین کو ایک ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں ناصن سعدی کو قتل سے پہلے دونوں خواتین کے اطراف گشت کرتے ہوئے. دیکھا جا سکتا تھا۔
اس کے بعد وہ ریت پر چلنے لگے اور اچانک خواتین پر حملہ کردیا اور انھیں زخمی حالت میں چھوڑ کر وہاں سے چلے گئے۔
پیشے کے اعتبار سے فِٹنس ٹرینر ایمی گرے موقع پر ہی ہلاک ہو گئی تھیں، جبکہ لینی مائلز کی پشت پر چاقو سے 20 مرتبہ وار کیے گئے تھے. اور انھیں شعبہ صحت کے کارکنان نے شدید زخمی حالت میں ہسپتال منقتل کیا تھا۔