کراچی: آٹھ کروڑ روپے مالیت کی گدھوں کی کھالوں کی سمگلنگ ناکام، مقدمہ درج

گدھوں

 انفورسمنٹ کلکٹوریٹ کراچی نے آٹھ کروڑ روپے مالیت کی گدھوں کی کھالیں بیرون ملک سمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے برآمد کنندہ کے خلاف کسٹمز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

کسٹمز انفورسمنٹ کراچی کے میڈیا لائزن آفیسر سید عرفان علی کی جانب سے دو مئی کو جاری کیے گئے. بیان کے مطابق رسک مینجمنٹ پروفائلنگ سسٹم پر تعینات عملے نے ساؤتھ ایشیا پاکستان پورٹ .(SAPT) ٹرمینل پر کلکٹوریٹ آف کسٹمز ایکسپورٹ. کے گرین چینل سے کلیئر شدہ کنٹینر کی جانچ پڑتال کی، جسے چین بھیجا جا رہا تھا اور جس کی  برآمدی دستاویزات میں چمڑے کی مصنوعات کے 285 پیکجز کو ظاہر کیا گیا تھا۔

بیان کے مطابق کنٹینر کو انفورسمنٹ کلکٹوریٹ کراچی کی اینٹی سمگلنگ آرگنائزیشن کے عملے نے روک کر تفصیلی جانچ پڑتال کی، جس کے نتیجے میں کنٹینر میں ظاہر کردہ چمڑے کی مصنوعات کی آڑ میں گدھے کی 14000 کلو گرام وزن کی حامل کھالیں برآمد ہوئیں، جنہیں تحویل میں لے کر ضبط کر لیا گیا۔ ان کھالوں کی مالیت آٹھ کروڑ روپے ہے۔

مزید کہا گیا کہ برآمد کنندہ کے خلاف کسٹمز ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے. اور مزید تفتیش جاری ہے۔

گدھوں کا گوشت

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے. جب گوادر کے لیے. قائم خصوصی انڈسٹریل زون میں چین نے ایک فیکٹری قائم کی ہے، جہاں گدھوں کا گوشت تیار کر کے چین برآمد کیا جائے گا۔

اس فیکٹری میں آزمائشی بنیادوں. پر گدھوں کو ذبح کر کے مطلوبہ شکل میں گوشت. اور ہڈیاں حاصل کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

گذشتہ برس اکتوبر میں وفاقی وزارت برائے قومی تحفظ خوراک اور تحقیق کے عہدیدار ڈاکٹر اکرام نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا تھا. کہ چین میں گدھوں کے گوشت کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر پاکستان پڑوسی ملک کو اس جانور کا گوشت اور کھالیں برآمد کرے گا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا تھا. کہ ’چین کو کھال اور گوشت برآمد کرنے کے لیے. گوادر میں مذبح خانوں کی تعمیر کی جا رہی ہے، جو سب سے زیادہ محفوظ رہیں گے. کیونکہ وہاں سے لوکل مارکیٹ متاثر نہیں ہو گی۔‘

چین میں گدھے کی کھال دوائیاں بنانے میں استعمال کی جاتی ہے. جبکہ چینی گدھے کی جلد سے حاصل ہونے والے کولیجن. کو روایتی ادویات میں بھی استعمال کرتے ہیں۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.