
پنجاب کے میدانی علاقوں بشمول لاہور کو اتوار اور پیر کی درمیانی رات ایک بار پھر گنجی دھند نے اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس سے معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی اور صوبے بھر میں سڑکوں پر ٹریفک شدید متاثر ہوا۔
کم نظر آنے کی وجہ سے کئی شہروں میں ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی. جس کے نتیجے میں اہم موٹرویز کے سیکشنز بند اور پابندیاں عائد کر دی گئیں. موٹروے پولیس کے ترجمان کے مطابق، کم نظر آنے کی وجہ سے ایم-2 موٹروے لاہور سے کوٹ مومن تک مکمل طور پر بند کر دی گئی۔
اس کے علاوہ ایم-3 موٹروے پر فیض پور سے جڑانوالہ اور ایم-4 پر پنڈی بھٹیاں سے عبدالحکیم تک بھاری گاڑیوں کی داخلہ پر پابندی لگا دی گئی۔ لاہور اور سیالکوٹ کو ملانے والی ایم-11 موٹروے بھی ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی۔
متبادل
موٹروے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھند کے موسم میں عام طور پر صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک محفوظ سفر ممکن ہوتا ہے۔ انہوں نے ڈرائیوروں کو مشورہ دیا. کہ متبادل کے طور پر جی ٹی روڈ استعمال کریں، رفتار کم رکھیں اور فاگ لائٹس ضرور آن کریں۔
عوام سے اپیل کی گئی. کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور جہاں ممکن ہو گھروں میں رہیں. نیشنل ہائی وے پر بھی کئی مقامات پر گنجی دھند رپورٹ ہوئی. جہاں نظر صفر سے 100 میٹر تک محدود رہی، جس سے ٹریفک کی حرکت مزید متاثر ہوئی۔
مدد یا تازہ معلومات کے لیے. مسافروں کو نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس (NHMP) ہیلپ لائن 130 پر رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
