
’جیسے جیسے میرے پیریڈز کا وقت قریب آتا ہے میرے اندر زیادہ میٹھا کھانے اور کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذاؤں کی خواہش بڑھ جاتی ہے جیسے حلوہ، پنیر پاستا، پنیر کے سینڈوچ، ہاٹ چاکلیٹ، براؤنیز، چپس وغیرہ۔۔۔ اور میں اس دوران ان چیزوں کو کھانے پر قابو رکھنے میں ناکام رہتی ہوں۔‘
اپنی ماہواری شروع ہونے سے تقریباً ایک ہفتہ پہلے پرگتی. (فرضی نام) اپنے اندر کچھ مخصوص علامات محسوس کرنا شروع کر دیتی ہیں۔
مسلسل جب اس صورتحال کا سامنا رہا تو انھوں نے سوچا کہ ’کیا یہ میرے اندر کسی مسئلے کی نشانی ہے؟ کیا یہ کوئی بیماری ہو سکتی ہے؟‘
شدید خواہش
ہر مہینے تقریباً ایک ہی وقت میں ان میں کاربوہائیڈریٹس اور زیادہ چینی والی غذاؤں کی شدید خواہش ہوتی ہے۔ وہ ان چیزوں سے وہ عام طور پر پرہیز کرتی ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ ’میں سوچتی ہوں کہ اچانک یہ چیزیں کھانے کے لیے میرے اندر شدید خواہش کیوں ہوتی ہے۔‘
ماہواری سے پہلے میٹھے کی اس شدید طلب میں پرگتی تنہا نہیں بلکہ بہت سی خواتین کو ایسی ہی علامات کا سامنا ہوتا ہے جسے ’پیریڈ کریونگ‘ یا میٹھے کا لالچ کہتے ہیں۔
پریگتی کہتی ہیں کہ ’مجھے اپنی ماہواری کی تاریخ یاد رکھنے یا چیک کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی. ایک بار جب میرا دل میٹھے کے لیے للچانا شروع ہو تو میں سمجھ لیتی ہوں. کہ اب ماہواری کسی بھی وقت آ سکتی ہے۔‘
لیکن پیریڈز کریونگ کے پیچھے سائنس کیا ہے؟ آپ مہینے کے کچھ مخصوص دنوں میں ہی ایسے کھانے کیوں کھانا چاہتے ہیں؟ کیا ان دنوں کاربوہائیڈریٹ. سے بھرپور اور ذیادہ چینی والی غذا کھانا ٹھیک ہے اور کیا اس سے جسم پر کوئی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں؟