فلمی دنیا کا سب سے متعبر ایوارڈ ‘آسکر’ جیتنے والی پاکستانی فلم ساز اور سماجی کارکن شرمین عبید چنائے کی ایک اور دستاویزی فلم کو 41ویں ایمی ایوارڈز کے لیے نامزد کرلیا گیا۔
معروف ٹی وی ایوارڈز فیسٹیول ’ایمی‘ نے شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم فریڈم فائٹرز کو 41ویں سالانہ نیوز اینڈ ڈاکیومنٹری ایوارڈز برائے ‘بیسٹ فیچر اسٹوری ان نیوز میگزین’ کے لیے نامزد کیا ہے۔
‘فریڈم فائٹرز’ 3 بہادر خواتین کی کہانی پر مبنی ہے. جن میں ایک ماضی میں کم عمری کی شادی کا شکار، ایک پولیس افسر اور ایک مزدوری کی جنگ کرنے والی خاتون ہیں. جو عدم مساوات کے خلاف آواز اٹھاتی ہیں. اور ملک میں یکساں حقوق پر زور دیتی ہیں۔
اس دستاویزی فلم کی ہدایات ماہین صادق نے بھی دی ہیں۔
یہ دستاویزی فلم ایس او سی فلمز نے سینٹر فار انویسٹیگیٹو جرنلزم کے لیے. پروڈیوس کی تھی، جو ڈاکیومنٹری سیریز کا حصہ تھی۔
اس ڈاکیومنٹری سیریز میں ان 4 خواتین فلم سازوں کے کام کو پیش کیا گیا تھا. جو خواتین کے بااختیار ہونے اور مواقع لینے سے متعلق فلمیں بناچکی ہیں۔
اس حوالے سے شرمین عبید چنائے کا کہنا تھا کہ یہ وہ مضامین ہیں جو مشکل بات چیت کا آغاز کرتے ہیں اور لوگوں کو غیر آرام دہ کرتے ہیں، تبدیلی اسی وقت آتی ہے. جب لوگوں کو ایک مسئلے پر بات کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
اس سے قبل فریڈم فائٹرز ٹالاگراس فلم فیسٹیول میں بہترین دستاویزی فلم کا اعزاز بھی حاصل کرچکی ہے۔
خیال رہے کہ ایمی ایوارڈز کے فاتحین کا اعلان 21 ستمبر کو آن لائن تقریب میں کیا جائے گا۔
ایوارڈ آسکر
یاد رہے کہ شرمین عبید چنائے اس سے پہلے فلمی دنیا کا معتبر ایوارڈ آسکر بھی 2 بار جیت چکی ہیں اور اس کے علاوہ ایمی ایوارڈز سمیت مختلف اعزازات حاصل کرچکی ہیں۔
شرمین عبید چنائے کو پہلا آسکر ایوارڈ ان کی دستاویزی فلم ‘سیونگ دی فیس’ 2012 میں دیا گیا. جبکہ انہیں دوسرا آسکر ایوارڈ ان کی فلم ‘اے گرل ان دی ریور’ پر 2015 میں دیا گیا۔
انہوں نے 6 ایمی ایوارڈز سمیت دیگر فلمی ایوارڈ بھی اپنے نام کیے ہیں، جب کہ وہ ٹائم میگزین کی 100 متاثر کن شخصیات میں بھی شامل ہوچکی ہیں۔
شرمین عبید چنائے نے 25 سے زائد مختلف دستاویزی، اینیمیٹڈ اور شارٹ فلموں کو پیش کیا ہے. اور انہیں سارک فلم ایوارڈ سمیت گلیمرس، لکس اسٹائل اور حکومت پاکستان کی جانب سے بھی ایوارڈ مل چکے ہیں۔
2018 میں شرمین عبید چنائے کو امریکا کے ادارے ‘تالبرگ فاؤنڈیشن’ کی جانب سے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
علاوہ ازیں 2019 میں خواتین کے حقوق اور تحفظ سے متعلق اینیمیٹڈ ’آگاہی‘ ان کی اینیمیٹڈ فلم سیریز کو عالمی ادارے ’کانز لائنز انٹرنیشنل فیسٹیول آف کریئٹویٹی‘ کی جانب سے ’پائیدار ترقی کے لیے اہداف‘ کی کیٹیگری میں نامزد کیا گیا تھا۔