’سادہ مگر طاقتور‘: صفائی کے لیے آزمودہ سرکہ کیا جراثیم اور بیکٹیریا کو بھی ختم کرتا ہے

سرکہ

چند ماہ قبل جب میں نے اپنے نئے فلیٹ میں رہنا شروع کیا تو یہاں میری سب سے پہلی جنگ میرے ٹوائلٹ کے ساتھ تھی۔ میں اُسے جتنا بھی رگڑتی، جتنا بھی ٹوائلٹ کلینر کا استعمال کرتی، اس کے اندر کی سطح پر جما ہوا چونا. (لائم سکیل) ہٹنے کا نام نہیں لیتا تھا۔

تنگ آ کر میں نے گوگل کا رُخ کیا جہاں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے سرکہ استعمال کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ یہ میری خوش قسمتی تھی کہ میرے فلیٹ کے سابق مکین جاتے وقت بہت سارا سرکہ چھوڑ گئے تھے۔

میں نے دو چمچ گاڑھا سرکہ ٹوائلٹ میں. ڈالا اور پھر اسے آدھے گھنٹے کے لیے چھوڑ دیا۔ اس کے بعد جب اسے رگڑا تو اس پر جما ہوا ضدی داغ پلک جھپکتے میں صاف ہو گیا۔

اس دن کے بعد سے میں نے داغوں کو ہٹانے کے لیے سرکے کا استعمال شروع کر دیا۔

میں نے محسوس کیا کہ سرکہ میرے. باورچی خانے کے عام کلینر سے بھی زیادہ مؤثر ہے، خاص طور پر سِنک کو چمکانے میں۔

سنک کے نلکے کو صاف کرنے کے لیے میں نے سرکے میں ایک ٹشو بھگو کر اس کا استعمال کیا کیونکہ میرا معمول کا کلینر تو نلکوں پر بہہ جاتا تھا۔ اسی طرح شیشے کی کیتلی کو اندر سے صاف کرنے کے لیے. میں نے صرف دو چمچ گاڑھا سرکہ ڈالا اور اُسے ابلنے رکھ دیا۔

دستیاب کیمیکلز

یہ صورتحال دیکھ کر میں نے سوچنا شروع کیا کہ کیا سرکے کے اور بھی فائدے ہیں؟ کیا یہ جراثیم اور بیکٹیریا کو بھی ختم کرتا ہے؟ اور سب سے اہم بات کہ کیا یہ مارکیٹ میں صفائی کے لیے. دستیاب کیمیکلز سے زیادہ ماحول دوست اور صحت کے لیے بہتر ہے؟

انٹرنیٹ پر اس حوالے سے لاتعداد بلاگز موجود ہیں. جن میں دعویٰ کیا جاتا ہے. کہ سرکہ ہر طرح کی صفائی کرنے والی چیز ہے اور مارکیٹ میں دستیاب ’زہریلے کیمیکلز‘ کا محفوظ ماحول دوست متبادل ہے۔

بظاہر یہ دعوے معقول لگتے ہیں کیونکہ سرکہ تو صرف خمیر شدہ الکحل ہوتا ہے جو نہ صرف کھانے کو محفوظ رکھنے میں استعمال ہوتا ہے بلکہ صفائی کے لیے. بھی اس کا استعمال عام ہے۔ تاہم میں نے اس کا ثبوت ڈھونڈنا چاہا۔

جب میں نے تین ماہرین سے بات کی تو پتا چلا کہ اگرچہ انٹرنیٹ پر سرکے سے متعلق کچھ دعوے درست تو ہیں لیکن سرکے کے فوائد اس بات پر منحصر ہیں کہ آپ اسے کس طرح استعمال کرتے ہیں. اور کس قسم کی گندگی یا جراثیم سے نجات پانے کے لیے اس کا استعمال کر رہے ہیں۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.