ساجد خان: فوجی کا بیٹا جو ’ہر بار پرفارم کرنے پر ٹیم سے باہر ہو جاتا ہے‘

ملتان میں انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں سات وکٹیں بٹورنے والے 31 سالہ پاکستانی کرکٹر ساجد خان کی پرفارمنس کے ساتھ ساتھ سیلیبریشن سٹائل دونوں کا خوب چرچا ہو رہا ہے۔

وہ قریب 18 سال سے کرکٹ کھیل رہے ہیں. اور ان کی اصل کہانی آج شروع نہیں ہوئی. بلکہ ان کے بقول اس وقت ہوئی تھی جب وہ محض آٹھ سال کے تھے۔

اس میچ میں انھیں اس وقت موقع ملا جب پاکستان کرکٹ بورڈ نے دوسرے میچ سے قبل بابر اعظم، نسیم شاہ، سرفراز احمد اور شاہین آفریدی کو ڈراپ کرتے ہوئے. ان کے علاوہ حسیب اللہ، لیفٹ آرم آف سپنر مہران ممتاز، بلے باز کامران غلام، فاسٹ بولر محمد علی کو ٹیم کا حصہ بنایا۔

خوش آئند

تاہم آف سپنر ساجد خان کے ٹیسٹ کریئر کا آغاز زیادہ خوش آئند نہیں رہا تھا۔ انھوں نے آٹھ ٹیسٹ میچوں میں 38 کی اوسط سے 25 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں انھوں نے 67 میچوں میں 28 کی اوسط سے 237 آؤٹ کیے ہیں۔

دوسرے ٹیسٹ میں انھیں یکے بعد دیگرے انگلینڈ کے بہترین بلے بازوں کو آؤٹ کرنے پر ہر طرف سے سراہا جا رہا ہے۔ پاکستانی ٹیم کی پہلے ٹیسٹ کی ناکامی کے بعد کرکٹ شائقین یہ پوچھتے نظر آ رہے ہیں کہ ’ساجد خان آپ اب تک کہاں تھے؟‘

ساجد خان کے سیلیبریشن سٹائل. کے بارے میں بات کرنے سے قبل ان کے کرکٹر بننے کے سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

والدہ کے کہنے پر دبئی سے واپسی

ساجد خان کا تعلق خیبر پختونخوا کے شہر مردان سے ہے. اور انھوں نے 2021 سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنا شروع کی۔

وہ ساتویں جماعت کے طالبعلم تھے. جب ان کے استاد وقار انھیں کرکٹ کی جانب لائے۔ انھوں نے سکول، کالج اور یونیورسٹی میں کرکٹ کھیلنے. کا سلسلہ جاری رکھا. اور ان کا کرکٹ کیرئیر آگے بڑھتا گیا۔

دو سال قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے شائع کردہ انٹرویو میں ساجد نے اپنے خاندان کے متعلق بتایا تھا. کہ ’میرے دو بڑے بھائی ہیں. جن میں سے ایک رکشہ چلاتا ہے. اور دوسرے کا کریانہ سٹور ہے۔‘

ساجد کا کہنا تھا کہ ’جن کے والد حیات نہیں ہوتے انھیں پتا ہوتا ہے کہ ان پر کیا بیت رہی ہے۔‘

ساجد کالج کے بعد سپورٹس کا کام کرتے تھے. جس میں بیٹ کے ہینڈل تبدیل کرنے سے لے. کر بینڈیج کرنا شامل ہے جس سے وہ چار پانچ سو روپے کما لیتے تھے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.