گذشتہ برس فوربز کی امیر ترین افراد کی فہرست میں صرف چھ افراد شامل تھے جن کے پاس انفرادی طور پر 100 ارب ڈالرز سے زیادہ مالیت کے اثاثے اور دولت تھی۔
مگر منگل کو شائع ہونے والی رواں برس فوربز کی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں 14 افراد سامنے آئے ہیں جنھوں نے اپنی دولت میں اضافہ کرتے ہوئے 100 ارب ڈالرز کے کلب میں شمولیت حاصل کی ہے۔
گذشتہ برس میکسیکو سے تعلق رکھنے والے لاطینی امریکہ کے امیر ترین شخص کارلوس سلم اس امیر ترین افراد کے 100 ارب ڈالرز میں شامل نہیں ہو سکے تھے. کیونکہ اس وقت ان کی دولت کی کل مالیت 93000 ملین ڈالر تھی۔ تاہم اس سال وہ اس کلب میں شامل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
100 ارب ڈالرز کی دولت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ دولت دنیا کے بہت سے ممالک کی مجموعی قومی پیداوار ( جی ڈی پی) کے حجم سے زیادہ ہے (یعنی ان تمام اشیا اور خدمات کے مجموعہ سے زیادہ مالیت جو ایک قوم پیدا کرتی ہے۔)
انفرادی دولت
لہذا ان 14 افراد کی انفرادی دولت بہت سے ممالک کے جی ڈی پی سے بھی زیادہ ہے۔
فوربز کے سینیئر ویلتھ ایڈیٹر چیز پیٹرسن ودھورن کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس دنیا کے امیر ترین افراد کے لیے بہت ’شاندار‘ رہا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’بہت سے افراد کے لیے معاشی عدم استحکام کے دور میں بھی یہ افراد امیر سے امیر تر ہوئے ہیں۔‘
فوربز میگزین کا کہنا ہے. کہ سنہ 2024 میں ریکارڈ 2781 لوگ ارب پتی افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔
اشرافیہ کا یہ گروہ آج پہلے سے زیادہ امیر ہے. اور ان کی دولت کی مجموعی مالیت 14.2 کھرب ڈالرز سے زیادہ بنتی ہے۔
فوربز کے مطابق 100 ارب ڈالرز کلب میں شامل دنیا کے امیر ترین 14 افراد کے متعلق تفصیلات ذیل میں درج ہیں۔
برنارڈ آرنالٹ (فرانس)
کل دولت : 233 ارب ڈالرز
فرانس سے تعلق رکھنے والے برنارڈ آرنالٹ مسلسل دوسرے سال دنیا کے امیر ترین شخص ہیں۔ سنہ 2023 کے دوران ان کی دولت میں دس فیصد اضافہ ہوا اور اس کی وجہ ان کے لگثرری برانڈ لوئی ویٹون، کرسچیئن ڈائر، اور سیفورا کے لیے. ایک شاندار سال ہونا ہے۔ وہ دنیا کے ان لگثرری برانڈز کے مالک ہیں۔
ایلون مسک (امریکہ)
کل دولت: 195 ارب ڈالرز
امریکہ سے تعلق رکھنے والے ایلون مسک اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ وہ اپنی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا، سپیس ایکس. اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کی مالیت میں تبدیلی کے باعث کبھی. درجہ بندی میں سرِفہرست رہے تو کبھی دوسرے نمبر پر۔ مگر اس وقت وہ دنیا کے دوسرے امیر ترین فرد ہیں۔
جیف بیزوس (امریکہ)
کل دولت: 194 ارب ڈالرز
جیف بیزوس اپنی کمپنی ایمازون. کے حصص کی قدر میں شاندار اضافے کے باعث اس برس مزید امیر ہوئے ہیں. اور وہ دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔
مارک زکربرگ (امریکہ)
کل دولت: 177 ارب ڈالرز
ٹیک کمپنی میٹا کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے لیے. بھی یہ سال بہت شاندار رہا کیونکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے. حصص کی قدر میں 2021 میں اپنی بلند ترین سطح سے 75 فیصد گرنے کے بعد، پچھلے سال کے دوران اس کی قدر میں تقریباً تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
لیری ایلیسن (امریکہ)
کل دولت: 141 ارب ڈالرز
گذشتہ برس ان کی ٹیکنالوجی کمپنی ’اوریکل‘ کے حصص میں 30 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا، جس سے ان کی مجموعی دولت میں اضافہ دیکھنے میں آیا، اگرچہ وہ کمپنی کے سی ای او کے عہدے سے سبکدوش ہو گئے ہیں. لیکن ایلیسن اب بھی کمپنی کے صدر، چیف ٹیکنالوجی آفیسر اور اس کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر ہیں۔
وارن بفیٹ (امریکہ)
کل دولت: 133 ارب ڈالر
دنیا کے سب سے کامیاب سرمایہ کاروں میں سے ایک سمجھے جانے والے، بفیٹ برکشائر ہیتھ وے کے مالک ہیں۔ اس گروپ میں درجنوں کمپنیاں ہیں. جن میں انشورنس کمپنی جی آئیکو، سیل اور بیٹری بنانے والی کمپنی ڈیورا سیل اور ریستوران چین ڈیری کوئین شامل ہیں۔
برکشائر کے حصص کی قدر اس وقت ریکارڈ سطح پر ہے. جو گذشتہ برس کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔
بل گیٹس (امریکہ)
کل دولت: 128 ارب ڈالرز
مائیکروسافٹ کمپنی کے شریک بانی سنہ 1995 سے 2017 تک وہ 23 برسوں میں سے 18 برس دنیا کے امیر ترین فرد کے درجے پر رہے ہیں۔
بے شمار دولت ہونے کے باوجود اس فہرست میں ان کی تنزلی کی وجہ ٹیکنالوجی سیکٹر میں سخت مقابلے اور سنہ 2021 میں ان کی ہونے والی مہنگی ترین طلاق، خیراتی اداروں کے لیے ان کی امداد کے باعث ہوئی۔
سٹیو بالمر (امریکہ)
کل دولت: 121 ارب ڈالرز
مائیکرو سافٹ کے سابق سی ای او نے ڈاٹ کام بحران کے بعد 2000 سے 2014 تک کمپنی کی قیادت کی۔ مائیکرو سافٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد، بالمر نے این بی اے (نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن) کی لاس اینجلس کلیپرز باسکٹ بال ٹیم خریدی، جس کی قدر حالیہ برسوں میں بڑھی ہے۔ آج یہ این بی اے میں پانچویں سب سے مہنگی ٹیم ہے۔
مکیش امبانی (انڈیا)
کل دولت 116 ارب ڈالرز
انڈیا سے تعلق رکھنے والے کاروبار شخص مکیش امبانی کے کاروباری گروپ ریلائنس انڈسٹریز کے حصص کی قدر میں واضح اضافہ سے ان کی دولت میں رواں برس اضافہ ہوا ہے۔ ان کی کمپنی پیٹرو کیمکلز، تیل و گیس، ٹیلی کمیونیکشن، رٹیل اور فنانشل سروس فراہم کرتی ہے۔
لیری پیج (امریکہ)
کل دولت: 114 ارب ڈالرز
گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ کے شریک بانی اور بورڈ ممبر لیری پیج کی کل دولت 114 ارب ڈالرز ہے۔ سرگئی برن کے ساتھ وہ ٹیکنالوجی کمپنی کے سب سے بڑے انفرادی شیئر ہولڈر بنے ہوئے ہیں۔
سرگئی برن (روس)
کل دولت 110 ارب ڈالرز
الفابیٹ کے شریک بانی اور بورڈ ممبر برن نے دسمبر 2019 میں کمپنی کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، لیکن وہ لیری پیج کے ساتھ کمپنی میں اکثریتی شیئر ہولڈر رہے۔
مائیکل بلومبرگ
کل مالیت 106 ارب ڈالرز
فنانشل انفارمیشن اور میڈیا کمپنی بلومبرگ ایل پی کے شریک بانی کی کل دولت کا تخمینہ 106 ارب ڈالرز ہے۔ وہ اس وقت اپنے کاروبار کے 88 فیصد کے مالک ہیں۔ وہ 12 سال تک نیویارک سٹی کے میئر رہے ہیں۔
امانشیو اورٹیگا (سپین)
کل دولت: 103 ارب ڈالرز
ان کی دولت میں پچھلے سال اضافہ ہوا جس کی وجہ ان کی کپڑوں کی کمپنی انڈیٹیکس کے حصص میں 43 فیصد اضافہ ہونا ہے۔ یہ کمپنی زارا برانڈ کی چین کا انتظام سنبھالتی ہے۔ اس کے رئیل سٹیٹ پورٹ فولیو میں بنیادی طور پر یورپ اور امریکہ میں لاجسٹکس، رہائشی اور دفتری جائیدادیں شامل ہیں۔
کارلوس سلم (میکسیکو)
کل دولت: 102 ارب ڈالرز
یہ کبھی دنیا کے امیر ترین شخص تھے اور اب بھی لاطینی امریکہ کے امیر ترین شخص ہیں۔ میکسیکو کی کرنسی کی قدر میں اضافے اور ان کے صنعتی گروپ گروپو کارسو کے حصص کی قدر میں 60 فیصد اضافے کی بدولت پچھلے سال ان کی دولت میں اضافہ ہوا ہے۔
سلم اور ان کا خاندان لاطینی امریکہ کی سب سے بڑی موبائل ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی امریکہ موول کا انتظام سنبھالتا ہے۔
امیر افراد کی بڑھتی تعداد
پچھلی دہائی میں سو ارب ڈالرز کلب کے اراکین کی دولت میں 255 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ اوسط ارب پتی کی دولت سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ ان کی زیادہ تر دولت مالیاتی منڈیوں میں لگائی جاتی ہے جس سے ان کے اثاثے مسلسل بڑھتے اور گرتے رہتے ہیں۔
بل گیٹس بھی اسی طرح 1999 میں ’سو ارب ڈالرز کلب‘ تک پہنچے تھے۔ بعدازاں ڈاٹ کام کے بحران کے دوران ان کی مجموعی دولت کی مالیت تقریباً نصف تک گر گئی تھی۔
2008-2009 میں زبردست کساد بازاری سے عین قبل، کوئی بھی تقریباً دو دہائیوں تک دوبارہ یہ ریکارڈ توڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکا حتیٰ کہ اس وقت عالمی منڈیاں بہت زیادہ پیسہ کما رہی تھیں۔
یہ سلسلہ ایسے ہی جاری رہا اور پھر جیف بیزوس نے بالآخر 2017 میں دوبارہ یہ ریکارڈ توڑا اور ایمازون کی مارکیٹ ویلیو میں شاندار اضافے کی بدولت وہ 100 ارب ڈالرز کلب کے دوسرے رکن بن گئے تھے۔
اور 2021 تک بیزوس اب اکیلے اس کلب میں سرفہرست نہیں تھے بلکہ ایلون مسک، برنارڈ آرنالٹ اور بل گیٹس بھی ان کے ساتھ کھڑے تھے۔ آج کل دنیا بھر میں امیر ترین افراد کے عروج کے ساتھ اشرافیہ کے اس کلب میں شامل ہونا عام ہوتا جا رہا ہے۔