ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق روسی شہری دبئی کی مارکیٹ میں جائیداد کے سب سے بڑے خریدار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ خریداروں کے طور پر انہوں نے انڈین، برطانوی اور اطالوی سرمایہ کاروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
بروکریج فرم بیٹر ہومز کی طرف سے جاری کردہ۔2022 کی تیسری سہ ماہی کی رپورٹ۔میں بتایا گیا ہے کہ روسیوں کے بعد برطانیہ، انڈیا، جرمنی، فرانس، امریکہ، پاکستان، لبنان، کینیڈا اور رومانیہ کے سرمایہ کار آتے ہیں۔
بیٹر ہومز نے اپنی سہ ماہی رپورٹ ۔میں بتایا: ’یورپی شہری 2022 کے دوران بیرون ملک خریداروں میں غالب رہے۔ عالمی تنازعات اور یورپی شہریوں کی تعداد میں مسلسل کمی کی وجہ سے روسی شہری۔ دبئی میں جائیداد خریدنے والے سب سے بڑے غیر مقامی افراد بن گئے ہیں۔ برطانیہ مضبوط حیثیت کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہے۔ کیوں کہ مزید لوگ دبئی میں رئیل سٹیٹ کی خریداری۔ اور بلاشبہ شہر میں موجود مختلف سہولیات جیسے۔ کہ تحفظ، دھوپ اور لامتناہی مواقعوں کو اہمیت دے رہے ہیں۔‘
فروری میں روس- یوکرین کے بحران کے بعد بھی دونوں ۔ممالک کے متعدد امیر کبیر افراد دنیا بھر میں محفوظ، مستحکم اور تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک میں چلے گئے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دبئی کے بعض ۔سرکردہ ڈولپرز نے بھی بیٹرہومز کے بیان کے بارے میں بات کی ہے۔
پاکستان کا نمبر ساتواں ہے
بروکریج فرم بیٹر ہومز کے مطابق دبئی میں جائیداد خریدنے والوں میں پاکستان کا نمبر ساتواں ہے۔ (تصویر: بیٹر یومز)
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دانوب گروپ کے چیئرمین اور بانی رضوان ساجن نے اس سے قبل کہا تھا کہ روسی شہری دبئی اور ان کے پراپرٹی پراجیکٹس میں بڑے سرمایہ کاروں میں سے ایک رہے ہیں۔
ساجن کے مطابق: ’ہمارے تازہ ترین اوپلز پراجیکٹ میں تقریباً 60 فیصد سرمایہ کار غیر ملکی ہیں۔ یہ منصوبہ پہلے دن ہی فروخت ہو گیا کیوں کہ لوگوں کو دبئی اور ہمارے پروجیکٹ پر اعتماد اور بھروسہ ہے۔ جب بھی کوئی معاشی یا سیاسی بحران آتا ہے تو لوگ دبئی آنا چاہتے ہیں۔ کیوں کہ یہ محفوظ پناہ گاہ ہے۔‘