اٹلی میں گاؤں اور قصبوں کی آبادی میں کمی کے رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے منفرد منصوبہ بنایا گیا ہے۔
کلابریا نامی اطالوی علاقے میں انتظامیہ نے آبادی میں کمی کے رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے ان افراد کو 28،000 یورو (تقریباً 84 لاکھ پاکستانی روپے) فراہم کرنے کا ایک منفرد منصوبہ بنایا ہے. جو چھوٹے گاؤں میں منتقل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
اس علاقے میں منتقل ہونے والے لوگوں کو کوئی چھوٹا کاروبار یا ایسا کوئی نیا کام شروع کرنے کی ضرورت ہوگی. جس سے آبادی ایک بہتر زندگی گزارنے کے لیے پیسے کمائے جا سکیں۔
روزگار کے لیے یہاں منتقل ہونے والے لوگ قصبوں کی جانب سے مانگے گئے. مخصوص پیشوں کے لیے موجود پیشکشوں کو بھی قبول کر سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں درخواست دہندگان کے لیے ضروری ہے. کہ ان کی عمر 40 سال سے زیادہ نہ ہو اور وہ اپنی درخواست کی منظوری کے بعد 90 دنوں کے اندر کلابریا منتقل ہونے کے لیے تیار ہوں۔
کلابریا کے ایک علاقائی کونسلر جنلوکا گیلو نے میڈیا کو بتایا. کہ ہم اس منصوبے میں اچھی زندگی گزارنے کے لیے. تمام تر بنیادی اور اہم ضروریات کو پورا کرتے ہوئے. 3 ہزار تک کی تعداد میں رہائشیوں کے ساتھ قدرے بڑے دیہاتوں کو بھی شامل کرنا چاہتے ہیں۔
مزید اسکیمز متعارف
اُنہوں نے بتایا کہ ہمیں اب تک دیہاتوں سے بہت زیادہ دلچسپی رہی ہے. اور امید کرتے ہیں کہ ہماری یہ پہلی اسکیم کامیاب ہوتی ہے. تو آنے والے وقت میں ایسی مزید اسکیمز متعارف کروانے کا بھی امکان ہے۔
اس اقدام کے کلیدی حمایتیوں میں سے ایک جنپیترو کوپولا نے میڈیا کو بتایا کہ آبادی’ایکٹو ریذیڈنسی انکم‘ کے نام سے یہ کوشش کلابریا کو مزید پُرکشش بنانے کی ایک کوشش ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں. کہ یہ منصوبہ سماجی شمولیت کا تجربہ ہو اور اس منصوبے کے ذریعے لوگوں کو اس خطے میں رہنے کے لیے متوجہ کیا جائے، لوگ یہاں کی ترتیبات سے لطف اندوز ہوں. اور ہم یہاں شہری سہولیات جیسے کہ کانفرنس ہالز اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت بھی دیں۔
واضح رہے کہ کلابریا کے 75 فیصد سے زیادہ قصبوں میں جس میں تقریباً 320 کمیونٹیز شامل ہیں، یہاں 2021ء میں 5 ہزار سے بھی کم رہائشی تھے۔
اس صورتحال نے خدشات کو جنم دیا ہے. کہ اگر ان قصبوں کی تخلیق نو کے لیے. کوششیں نہیں کی گئیں. تو صرف چند سالوں میں یہ قصبے مکمل طور پر ویران ہوسکتے ہیں۔