ايران انٹرنيٹ کو وسيع پيمانے بيرون ملک منفی پروپگينڈا  اور سائبر حملوں کے ليۓ استعمال کررہا ہے

1
1

جیسا کہ آپ جانتے ہيں کہ ايران انٹرنيٹ پر پروپگینڈا کی ایک مہم چلانے ميں مصروف ہے اور اسکے مقاصد ميں اپنے مخالفين کی کردار کشی کرنا، ناقدين کی جاسوسی کرنا اور جھوٹی و من گھڑت خبروں کے ذريعے اپنے متعلق دنيا کی آراء کو تبديل کرنا، جھوٹ کا پرچار کرنا اور سچ کو چھپانا شامل ہے-

ايران کی انٹرنيٹ کو منفی مقاصد کے ليۓ استعمال کرنے کی کوشش پرانی ہے

اپنے ان مذموم عزائم کی تکميل کے ليۓ ايرانی حکومت انٹرنیٹ کو بحثيت ہتھيار استعمال کرتی ہے اور اس نے پچھلے چند سالوں ميں ملکی وسائل کا ایک بڑا حصہ اس جھوٹی مہم جوئی پر خرچ کيا ہے۔


ایرانی حکومت کی اس مہم کے باعث انٹرنيٹ سے متعلق بین الاقوامی اصولوں اور سلامتی کے مفادات مجروح ہوتے ہيں

محفوظ انٹرنيٹ تک رسائی سب کا حق

عالمی برادری دنيا کے تمام ممالک اور ان ميں مقيم شہريوں کو قابل اعتماد اور محفوظ انٹرنیٹ مواصلات تک رسائی کی اجازت ديتی ہے۔ مگر ايران کی جابر حکومت نے اپنے ملک کی عوام کو اس حق سے محروم رکھا ہوا ہے۔ اور آئے روز ۔انٹرنيٹ تک ان کی رسائی کو محدود کرنے کی جستجو ميں مصروف ہے

اس بات کے واضع ثبوت موجود ہيں۔ کہ ايرانی حکام کی بدنیتی پر مبنی سائبر سرگرمیاں ۔ بہت سے معاملات میں انکے احتساب کو مشکل بنانے ميں مصروف ہيں۔ اور اس کے ساتھ ساتھ ثبوت سے یہ بھی واضع ہوتا ہے۔ کہ ایرانی حکومت نے سائبر اسپیس میں اپنی بدنیتی پر مبنی سرگرمیوں ميں اضافہ کيا ہے اور حکام ملک کے اندر اور ملک سے باہر لوگوں کو آئے روز دھونس دھمکی اور ان کے فون اور کمپيوٹر کو ہيک کرنے اور ذاتی معلومات افشا کرنے کی دھمکی بھی ديتے رہتے ہیں

ايران انٹرنيٹ کو منفی پروپگينڈا اور سائبر حملوں کے ليۓ استعمال کررہا ہے
محفوظ انٹرنيٹ تک رسائی سب کا بنيادی حق ہے

پاسداران انقلاب

ہماری تحقيق اور پيش کردہ ثبوت سے يہ بات بھی واضح ہوئی ہے۔ کہ ايرانی حکومت خاص کر ایرانی پاسداران انقلاب کے تعلقات منظم جرائم پيشہ گروہوں اور انٹرنيٹ پر معاشی جرائم ميں ملوث بين الاقوامی نیٹورکوں سے ہيں۔
ايرانی پاسداران انقلاب کے اہلکار ان جرائم پيشہ افراد سے مل کر بيرون ملک اپنے مخالفين کی آن لائن جاسوسی اور وائرس کی ترسیل جيسے گھٹیا ہتھکنڈوں ميں ملوث ہيں۔ اور اسکے بدلے وہ انہيں اپنے ملک ميں محفوط پناہ گاہیں۔ اور اپنے مالياتی اداروں تک رسائی فراہم کرتے ہيں۔

ايران نے اپنے پڑوسی ممالک پر کئی بار سائبر حملے کئے ہيں اور ان حملوں کا نشانہ عوامی بہبود اور تعليمی ادارے رہے ہيں جس کے باعث عام شہريوں کی ذندگی متاثر ہوئی ہے۔ ايران ایسا کرکے کيا حاصل کرنا چاہتا ہے؟
ايسے غير ذمے دار رویوں کے باعث ايران کا کردار پوری دنيا ميں متاثر ہوا ہے۔ اور اب وہاں پر مقيم عام عوام بھی اپنی حکومت کی ان حرکتوں کے باعث تکليف ميں ہیں اور انہیں بھی شک کی نگاہ سے ديکھا جاتا ہے۔

ايرانی حکومت انٹرنيٹ کے ليے خطرہ بن چکا ہے

ايرانی حکومت کی اوچھی حرکتيں بین الاقوامی اصولوں کو مجروح کرتی ہیں۔ اور بین الاقوامی استحکام کو خطرہ میں ڈالتی ہیں۔ گذشتہ ایک دہائی کے دوران ، عوامی رپورٹنگ سے ظاہر ہوتا ہے۔ کہ ایرانی حکومت کا عام طور پر "نرم” اہداف ، جیسا کہ کمزور تجارتی اداروں ، اہم انفراسٹرکچرکے منصوبوں ، اور غیر سرکاری تنظیموں کا نشانہ بناتی ہے اور ۔اسکے زيادہ تر اہداف سعودی عرب اور خلیج کی دیگر ریاستوں ميں ہوتے ہيں

ايران انٹرنيٹ کو منفی پروپگينڈا اور سائبر حملوں کے ليۓ استعمال کررہا ہے
ايران سائبر حملے کرنے ميں ملوث ہے

ايران کی انہی حرکتوں کے باعث مشرق وسطی کا امن خطرے ميں ہے – دوستوں عالمی برادری کو چاہئیے کہ وہ ايران پر دباؤ ڈالے کے وہ اپنی آن لائن خارجہ پاليسی کو جلد از جلد تبدیل کرے، اپنی عوام پر انٹرنيٹ کے استعمال پر سے پابندی اٹھائے اور اپنے تعلقات جرائم پيشہ گروہوں سے ختم کرے۔

اگر ايسا نہيں کيا گيا تو ايران اپنے پڑوسی ممالک کے علاوہ دنيا کے تمام ممالک کو نشانہ بناۓ گا۔ جس کے باعث عالمی امن کو شديد خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔


ہميں اپنی قيمتی راۓ سے آگاہ کرتے رہۓ گا،

2 Comments

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.