ایپل کے سامان فراہم کرانے والی کمپنی فاکسکون نے نئے آئی فون ماڈل کے لانچ سے قبل دنیا کی سب سے بڑی آئی فون فیکٹری میں مزید ملازموں کو بھرتی کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہے۔
فاکسکون کا کہنا ہے کہ چین کے ژینگزاؤ میں اس کے پلانٹ میں نئے ورکرز کو 3,000 یوآن یعنی تقریبا 425 ڈالر تک کا بونس ملے گا بشرطیہ انھون نے کم از کم 90 دنوں تک ملازمت کی ہو۔
یہ توقع کی جا رہی ہے. کہ آئی فون 15 ستمبر میں لانچ کیا جائے گا۔
بی بی سی نے مشہور چینی میسجنگ ایپ وی چیٹ پر یہ پوسٹ دیکھی ہے. کہ جس میں فاکسکون نے کہا ہے. کہ ایسے ملازمین جو کام کرنے کے لیے نئے فرد کا حوالہ دیتے ہیں. اور اگر وہ شخص کمپنی میں ایک ماہ تک کام کرنے کے لیے رک جاتا ہے تو انھیں 500 یوآن ملیں گے۔
یہ تائیوان کی مینوفیکچرنگ کمپنی کی جانب سے آئی فون سٹی کے نام سے مشہور اس بڑے پلانٹ میں اپنے ملازموں کے لیے فوائد کے تازہ ترین اقدام کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس بابت بی بی سی نے کمپنی سے رابطہ کیا تھا. لیکن اس نے فوری طور پر بی بی سی کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔
پابندیوں اور واجب الادا تنخواہ
یاد رہے کہ گذشتہ سال سیکڑوں کارکنوں نے کووڈ کی پابندیوں اور واجب الادا تنخواہ کے لیے ژینگزاو پلانٹ میں احتجاج کیا تھا۔
اس کے متعلق اکتوبر میں آن لائن پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں لوگوں کو فاکسکون فیکٹری کے باہر. ایک باڑ پھلانگتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا تھا. جب اسے کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا۔
نومبر میں ایپل نے خبردار کیا کہ آئی فون 14 کی فراہمی میں تاخیر ہو جائے گی. کیونکہ چینی حکام نے ژینگزاو کے ایک علاقے کو بند کر دیا، جہاں آئی فون سٹی واقع ہے۔
اس کے بعد آئی فون بنانے والی کمپنی نے زیادہ بونس کے وعدوں کے ساتھ نئے ملازموں کو بھرتی کیا۔
تاہم ایک کارکن نے بی بی سی کو بتایا. کہ ان کے معاہدوں میں تبدیلی کر دی گئی تھی. تاکہ وہ ‘وعدہ کی گئی مراعات حاصل نہیں کر سکیں۔’ انھوں نے مزید کہا کہ انھیں بغیر خوراک کے قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔
فاکسکون نے اس کے بارے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘بھرتی کے عمل کے دوران ایک تکنیکی خرابی پیدا ہو گئی تھی۔’ انھوں نے مزید کہا کہ نئے بھرتی کرنے والوں کی تنخواہ ‘ویسی ہی تھی جیسا کہ بھرتی کے پوسٹر (اشتہار) میں اتفاق کیا گیا تھا۔’
ژینگزاؤ کے پلانٹ میں 200,000 سے زائد افراد کام کرتے ہیں. اور وہاں آئی فون 14 پرو اور پرو میکس سمیت ایپل کی مصنوعات بنائی جاتی ہیں۔