چین کے ایک ڈاکٹر کی ویڈیو بڑے پیمانے پر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہے جس میں انہیں مبینہ طور پر 80 سالہ مریضہ کی آنکھوں کے آپریشن کے دوران ان کے سر میں مکے مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس واقعے پر عوامی سطح پر غصے کے اظہار کے بعد ڈاکٹر کو معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ واقعہ مبینہ طور پر 2019 میں چین کے شہر گوئی گانگ میں آنکھوں کے ہسپتال میں پیش آیا تھا۔ یہ ہسپتال آئر چائنا نامی کمپنی چلاتی ہے۔
ووہان سینٹرل ہسپتال کے ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر آئی فین کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں سرجن کو سرجیکل کمبل میں حرکت کرتی ہوئی مریضہ کے سر پر تیزی سے تین ضربیں لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ پورا واقعہ نگرانی کرنے والے کیمرے میں ریکارڈ ہو گیا۔
آئر چائنا کا کہنا ہے. کہ سرجن نے مبینہ طور پر ہدایات پر عمل نہ کرنے پر مریضہ کے ساتھ بدسلوکی کی۔
ہسپتال نے دعویٰ کیا کہ مریضہ، جو مقامی بولی بولتی تھیں. چینی زبان میں سرجن کی ہدایات کو نہیں سمجھ سکیں۔
ووہان کووڈ کی وبا کے بارے میں ابتدائی طور پر آگاہی دینے والے ڈاکٹروں میں سے ایک (خاتون) ڈاکٹر آئی نے اپنے ویبو اکاؤنٹ پر ویڈیو شیئر کی جہاں ان کے 20 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق مقامی حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی وجہ سے خاتون کے ماتھے پر چوٹیں آئیں۔
جراثیم کش دوا کا استعمال
آئر چائنا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آپریشن کے دوران لوکل انستھیزیا کی وجہ سے مریضہ کو درد محسوس ہوا. اور وہ (اپنی) آنکھوں کو چھونے کی کوشش کرنے لگیں۔ آنکھوں کے قریب کا حصے پر جراثیم کش دوا کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے چھونے کے نتیجے میں انفیکشن ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر خطرے سے بچنا چاہتے ہیں۔‘
مریضہ کے بیٹے نے بتایا کہ ہسپتال نے ان سے معذرت کی اور معاوضے کے طور پر پانچ سو یوآن (70) ڈالر دیے۔ لیکن انہوں نے بتایا کہ اب ان کی والدہ کو بائیں آنکھ سے دکھائی نہیں دیتا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ویڈیو میں جو نظر آیا یہ اس کا نتیجہ ہے یا نہیں۔
آئر چائنا نے کہا کہ ہسپتال اس واقعے کی اطلاع دینے میں ناکام رہا. اور ویڈیو منظر عام پر آنے کے نتیجے میں سرجن کو معطل کر دیا گیا. جب کہ ہسپتال گروپ کے چیف ایگزیکٹیو افسر کو برطرف کردیا گیا۔