چینی کمپنی نے چھ گھنٹے ٹوائلٹ میں گزارنے پر اپنے ملازم کو نوکری سے نکال دیا۔
چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق وانگ نامی ایک چینی شخص کو کمپنی نے چھ گھنٹے بیت الخلاء میں گزارنے پر نوکری سے نکال دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنی کا کہنا ہے کہ وانگ نے اپریل 2006 میں کمپنی جوائن کی تھی لیکن بعدازاں اس نے اپریل 2013 سے ایک غیر مقررہ مدت کے معاہدے پر کام کرنا شروع کیا۔
کمپنی کے مطابق وانگ نے 2014 میں ایک بیماری کا علاج کروایا، جس کی سرجری کامیاب رہی۔ تاہم 2015 سے اُسی تکلیف کا سامنا کررہا ہے. جس کے باعث وہ روزانہ 3 سے 6 گھنٹے بیت الخلاء میں گزارنے پر مجبور ہے۔
کمپنی کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ وانگ 7 سے 17 ستمبر 2015 کے درمیان روزانہ دن میں دو سے تین بار بیت الخلاء جاتا تھا۔ جس کا مطلب یہ ہے. کہ اس نے دس دنوں میں 22 بار بیت الخلاء کا دورہ کیا۔
اس دوران وانگ تقریباً 47 سے 196 منٹ تک بیت الخلاء میں گزارتا تھا. جو کُل 3 گھنٹے بنتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق کمپنی کا کہنا ہے کہ وانگ کا معاہدہ مسلسل تھکاوٹ کا شکار رہنے. وقت سے قبل دفتر سے نکل جانے اور کام سے غیر مجاذ (unauthorised) .غیرحاضری کے باعث 23 ستمبر 2015 کو ختم ہوچکا ہے.
بعدازاں وانگ نے کمپنی سے غیر مقررہ مدت کے لیبر کنٹریکٹ کو جاری رکھنے اور ملازمت بحال رکھنے کی درخواست کی تاہم تمام تر قانونی کارروائی کے باوجود اسے دوبارہ ملازمت نہ مل سکی۔
عدالت نے بھی وانگ کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے. کہا کہ غیر ضروری بیت الخلاء. میں قیام جسمانی ضرورت سے بالاتر ہے، اس کی برطرفی قانونی اور جائز ہے۔