جب حادثے نے ایک ڈاکٹر کی 12 سالہ یادداشت مٹا دی: ’پرانی ای میلز پڑھ کر پتا چلا کہ میں ایک بُرا آدمی، سخت گیر باس تھا‘

ڈاکٹر پیردانتے پیچیونی نے نہ چاہتے ہوئے بھی وقت میں پیچھے جانے کا سفر کیا۔ سنہ 2013 میں ایک کار حادثے میں ان کے دماغ کو پہنچنے والے نقصان کے بعد ان کی زندگی کے 12 سال ان کی یادداشت سے مکمل طور پر مٹ گئے۔

حادثے سے اگلے روز جب انھیں ہسپتال میں ہوش آیا تو انھوں نے سوچا کہ یہ سنہ 2001 ایک ہے اور وہ اپنی اہلیہ اور جوان بچوں کو نہ پہچان پائے۔

صدمے سے دوچار اور بطور ڈاکٹر اپنا کام جاری نہ رکھ پانے والے پیردانتے (جنھیں ان کے قریبی لوگ پیئر کے نام سے جانتے ہیں) نے اس آدمی کو تلاش کرنے کی کوشش کی جو وہ کبھی تھے۔

ہزاروں ای میلز کو دیکھنے کے بعد انھوں نے دریافت کیا. کہ ان کی شخصیت کا ایک تاریک پہلو بھی ہے۔

ان کا یہ تجربہ اتنا غیر معمولی تھا کہ ایک اطالوی ٹی وی شو کی کہانی ان سے متاثر ہو کر بنائی گئی، جس میں ایک نوجوان ڈاکٹر کو گولی مار دی جاتی ہے. اور پیئر کی طرح وہ اپنی 12 سال کی یادداشت کھو بیٹھتا ہے۔

ایمرجنسی وارڈ

31 .مئی 2013 کو پیئر کو ہوش آیا۔ وہ اٹلی کے شہر لودی میں ہسپتال کے. اس ایمرجنسی وارڈ میں ایک بیڈ پر لیٹے ہوئے تھے، جسے وہ چلاتے تھے۔

’پہلی چیز جو میں نے دیکھی وہ سفید روشنی تھی. اور یہ اس ایمرجسنی روم کی روشنی تھی جہاں میرے ساتھیوں نے مجھے حادثے کے بعد رکھا تھا۔ میں تقریباً چھ گھنٹے تک کوما میں رہا اور جب مجھے ہوش آیا تو میں نے صرف اپنے ساتھیوں کی آنکھیں دیکھیں۔‘

’انھوں نے مجھ سے پوچھا کہ آج کیا تاریخ ہے؟ تو میں نے پانچ چھ سیکنڈ کے لیے سوچا اور جواب دیا کہ آج 25 اکتوبر2001 ہے۔‘

پھر پیئر نے دیکھا. کہ ان کے ایک کولیگ آئی پیڈ پر کچھ ٹائپ کر رہے ہیں۔ یہ ایک ایسی ڈیوائس تھی، جس کا سنہ 2001 میں وجود ہی نھیں تھا، ایک ایسا وقت جب فون سے صرف کال کی جاتی تھی، میسج بھیجے جاتے تھے. اور بنیادی نیوز اپ ڈیٹس حاصل کی جاتی تھیں۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.