انڈونیشیا کی مقدس مانی جانے والی پہاڑی چوٹی پر کپڑے اتارنے والے روسی شخص کو ملک بدر کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ یوری نامی اس شخص کی ماوئنٹ اگونگ نامی چوٹی پر نیم برہنہ تصویر .سوشل میڈیا پر گذشتہ ہفتے وائرل ہو گئی تھی۔
روسی شہری نے حکام سے اپنے اس عمل پر معافی مانگی ہے. تاہم وہ آئندہ چھ ماہ تک انڈونیشیا میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ انڈونیشیا کے مشہور سیاحتی. مقام بالی پر پیش آیا. جہاں حکام ایسے غیر ملکیوں کے خلاف اقدامات اٹھانے کی کوششوں میں تیزی لا رہے ہیں. جن کا برتاؤ برا ہوتا ہے۔
ماوئنٹ اگونگ
ماوئنٹ اگونگ بالی جزیرے کا سب سے بلند مقام ہے. جس کو ہندو مذہب میں خدا کا گھر مانا جاتا ہے۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اس مقام پر ایسے رویے کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔
بالی کے قانون اور انسانی حقوق آفس کے سربراہ انگیاٹ نے جکارتہ پوسٹ کو بتایا کہ .’اس شخص نے مقامی روایات کی خلاف ورزی کی اور ہماری ثقافت کی عزت نہیں کی۔‘
روسی شہری یوری نے اپنے انسٹا گرام اکاوئنٹ پر ایک ویڈیو میں کہا کہ ’میرے عمل کے لیے کوئی جواز نہیں ہو سکتا اور اس کی وجہ صرف میری ذاتی لاعلمی تھی۔‘
انھوں نے بعد میں. ایک خصوصی تقریب میں حصہ لیا جس میں چوٹی کو دھویا گیا۔ مقامی حکام اس طرح کی حرکتوں کے بعد یہ تقریب منعقد کرتے ہیں۔
بالی میں روس کی اعزازی قونصل جنرل وجایا نے .سی این این انڈونیشیا سے بات کرتے ہوئے اس سیاح کو ’پاگل‘ قرار دیا اور کہا کہ ان کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ درست تھا۔
انڈونیشیا میں اس نوعیت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ گزشتہ سال کینیڈین اداکار جیفری کریگن کو بھی اس وقت ملک بدر کر دیا گیا تھا جب انھوں نے وسطی بالی. کی ایک چوٹی پر برہنہ رقص کی ویڈیو لگائی تھی۔
اس سے قبل 2021 میں اس وقت جزیرے میں غصے کی لہر دوڑ گئی .جب ایک روسی جوڑے کی ماوئنٹ باتور پر سیکس کرتے ہوئے ویڈیو دیکھی گئی۔ یہ چوٹی بھی بالی میں مقدس سمجھی جاتی ہے۔
انڈونیشیا کے امیگریشن
منگل کے دن انڈونیشیا کے امیگریشن حکام نے کہا کہ ایسے غیر ملکیوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
اس سے قبل حکام یہ اعلان کر چکے ہیں کہ وہ غیر ملکی سیاحوں کے موٹر بائیک استعمال کرنے پر پابندی لگانے کا سوچ رہے ہیں. جس کی وجہ ٹریفک قوانین کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزی ہے۔
بالی کے گورنر یہ اعلان بھی کر چکے ہیں. کہ روس اور یوکرین سے آنے والے سیاحوں کو آمد پر ویزا فراہم کرنے. کی سہولت ختم کرنے کا سوچا جا رہا ہے کیوں کہ ان ممالک کے بہت سے لوگ جنگ کے بعد بالی آئے جو قوانین کا احترام نہیں کر رہے۔
تاہم مقامی افراد ایسے قوانین کی وجہ سے تشویش کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا ہے. کہ ان کی وجہ سے سیاحت متاثر ہو سکتی ہے جس سے بالی کی 60 فیصد سالانہ آمدن ہوتی ہے۔
اعداد وشمار کے مطابق جنوری 2023 میں آسٹریلیا. سے سب سے زیادہ سیاح بالی آئے جن کی تعداد 91 ہزار سے زیادہ تھی۔
دوسرے نمبر پر روسی سیاح تھے اور اس ماہ 22 ہزار. روسی شہری بالی سیاحت کے لیے آئے تھے۔