ریاض: سعودی عرب میں گزشتہ 10 برس میں پہلی بار سعودی ريال کی قدر ميں اضافا اور بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی، سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران مجموعی سرمایہ کاری کے 112 فیصد اہداف بھی حاصل کر لیے گئے۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت سرمایہ کاری نے اپنے بیان میں کہا کہ سال رواں 2022 کی پہلی سہ ماہی کے دوران بے روزگاری کی شرح 10.1 فیصد کمی ہوئی ہے، گزشتہ 10 سال کے اعداد و شمار کے تناظر میں یہ سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی ہے۔
سعودی ریال اور ڈالر
وزارت سرمایہ کاری نے مملکت میں سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران ہونے والی نئی اقتصادی و سرمایہ کاری
تبدیلیوں کا جائزہ بھی جاری کیا ہے۔
وزارت طرف سے جاری کردہ رپورٹ ميں سعودی ريال کو امريکی ڈالر کے مقابلے ميں ايک مضبوط کرنسی کے طور سے ديکھا جارہا ہے
وزارت کے مطابق سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران مجموعی سرمایہ کاری کے 112 فیصد اہداف حاصل کر لیے گئے، 738 ارب سعودی ریال کی سرمایہ کاری ہوئی جو 2021 کی مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے 23.6 فیصد کے لگ بھگ ہے۔
مملکت نے ملکی سرمایہ کاری کے 104 فیصد اہداف حاصل کیے، 638 ارب سعودی ریال تک کی سرمایہ کاری ہوئی۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 72 ارب۔ ریال تک پہنچ گئی جو اس حوالے سے مقررہ اہداف کا 172 فیصد ہے۔
محکمہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال رواں کی دوسری سہ ماہی میں مملکت کی حقیقی مجموعی قومی پیداوار کی 11.8 فیصد شرح نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔
تیل سے 23.1 فیصد اور تیل کے علاوہ سرگرمیوں سے 5.4 فیصد شرح نمو ہوئی ہے۔
دوسری سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیاد پر افراط زر کی شرح 2.3 فیصد۔ ریکارڈ کی گئی، تعلیمی اخراجات میں 6.2 فیصد اور کھانے پینے کی اشیا میں 4.3 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔