ارجنٹائن نے جعلی فرانسیسی پاسپورٹ رکھنے کے الزام میں 4 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ان سے تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا ان کے ایرانی پاسداران انقلاب سے تعلقات ہیں یا نہیں۔
ایرانی حزب اختلاف کی ویب سائٹ "آوا ٹوڈے” نے کہا ہے۔ کہ حراست میں لیے گئے افراد ایرانی تھے۔ اور انہوں نے اپنے آپ کو عراقی نژاد کے طور پر ارجنٹینا حکام کے سامنے پیش کیا۔
بیونس آئرس میں "پرایمرا ایڈیشن” نیوز ویب سائٹ نے بتایا کہ "یہ لوگ عراقی نژاد ہونے کا بہانہ کر رہے تھے۔ اور ڈچ دارالحکومت ایمسٹرڈیم جا رہے تھے۔
ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں نشاندہی کی ہے۔ کہ ان افراد کو بیونس آئرس کے ایزیزا انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اور ان کے ایرانی پاسداران انقلاب سے تعلق کے امکان کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ویب سائٹ نے ارجنٹائن میں سکیورٹی حکام کے حوالے سے کہا کہ انہیں "نامعلوم ذرائع” سے معلومات ملی ہیں۔ جس کی وجہ سے ان ذرائع کی شناخت واضح کیے بغیر چاروں کو گرفتار کیا گیا۔
ارجنٹائن کے سرکاری حکام نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ تاہم اس ملک کے میڈیا نے ان چار افراد کے ’جعلی فرانسیسی پاسپورٹ‘ کی تصاویر شائع کی تھیں۔
گرفتار افراد کون ہيں؟
دوسری طرف ارجنٹائن کی "Infobae” ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ "یہ چار افراد برازیل سے ارجنٹائن کے ایزیزا ایئرپورٹ پر پہنچے ۔ان کی عمریں 20 سے 23 سال کے درمیان تھیں۔
اس نے وضاحت کی کہ ان کی اگلی پرواز کا راستہ KLM پرواز پر ایمسٹرڈیم کا سفر کرنا ہے جب کہ ان کی اگلی ممکنہ منزل فرانس تھی۔
ارجنٹائن کے ذرائع ابلاغ کے مطابق چاروں افراد کو بدھ کے روز ایک مترجم کی مدد سے پوچھ گچھ کے لیے لوماس ڈی زمورا کی عدالت میں لے جایا گیا۔ اور قانونی کارروائی کے خاتمے تک انہیں قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے۔
ان رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ارجنٹائن نے ان کے بارے میں مزید معلومات کے لیے بین الاقوامی پولیس، انٹرپول سے بھی معلومات کی درخواست کی ہے۔
وینزویلا کے ایک کارگو طیارے کو دو ماہ قبل ارجنٹائن کے شہر ایزیزا کے اسی ہوائی اڈے پر روکا گیا تھا۔گذشتہ ہفتے ولنا کے جج کے حکم کے مطابق عملے کے 4 ایرانی ارکان اور وینزویلا کے عملے کو اب بھی ارجنٹائن سے باہر جانے پر پابندی ہے۔
وینزویلا کا ایمٹراسور طیارہ ایرانی پاسداران انقلاب سے تعلق کے شبے میں ارجنٹائن کے قبضے میں ہے۔ اور ایران اور وینزویلا نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔