کراچی کے علاقے کار ساز میں پیش آنے والے حادثے کے کیس میں فریقین میں معاملات طے پا گئے۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والے عمران عارف اور آمنہ عارف کے ورثاء نے حلف نامے تیار کروا لیے ہیں۔
حلف نامے آج ملزمہ کی درخواستِ ضمانت کی سماعت میں پیش کیے جائیں گے۔
ورثاء کی جانب سے ملزمہ کی درخواست ضمانت. پر نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ جمع کرایا جائے گا۔
نو آبجیکشن سرٹیفیکٹ جاں بحق ہونے والے عمران عارف کی اہلیہ کی جانب سے جمع کرایا جائے گا۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والے عمران عارف کے بیٹے اسامہ عارف اور بیٹی کی جانب سے بھی نو اوبجیکشن سرٹیفیکٹ جمع کرایے جائیں گے۔
حلف نامے کا متن
طے پائے گئے حلف نامے میں متاثرہ خاندان کا کہنا ہے. کہ ہمارے درمیان کار معاملات طے پا گئے ہیں ہم نے ملزمہ کو معاف کر دیا ہے۔
حلف نامے میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء نے کہا ہے کہ ہم نے اللّٰہ کے نام پر معاف کیا ہے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔
ورثاء نے حلف نامے میں کہا ہے کہ ملزمہ کو ضمانت دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، جو حادثہ ہوا تھا وہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا۔
حلف نامے میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء کا کہنا ہے کہ ہم نے بغیر کسی دباؤ کہ یہ نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ دیا ہے، ہم نے حلف نامے میں جو کچھ کہا ہے بالکل درست کہا ہے۔
19 اگست کو حادثہ پیش آیا
یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی کے علاقے کارساز روڈ پر ایک تیز رفتار گاڑی نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی تھی جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
جاں بحق ہونے والے عمران عارف اور آمنہ عارف باپ اور بیٹی تھے۔
جاں بحق شخص عمران عارف دکانوں پر پاپڑ فروخت کرتے تھے جبکہ خاتون آمنہ عارف نجی کمپنی میں ملازم تھی۔
آمنہ عارف والد کے ساتھ موٹر سائیکل پر دفتر سے گھر جا رہی تھیں کہ یہ حادثہ پیش آ گیا۔