
پوپ فرانسس کی وفات کے بعد اب رومن کیتھولک چرچ کو اپنے نئے مذہبی پیشوا کے انتخاب کا مرحلہ درپیش ہو گا۔
پوپ کا انتخاب سینیئر پاردری کرتے ہیں جنھیں کارڈینلز کہا جاتا ہے. اور یہ انتخابی عمل صدیوں سے انتہائی خفیہ طریقے سے سرانجام دیا جاتا ہے۔
پوپ کیا کرتا ہے؟
پوپ کیتھولک چرچ کا سربراہ ہوتا ہے۔ رومن کیتھولک مسیحیوں کا ماننا ہے کہ پوپ کا براہ راست تعلق حضرت عیسیٰ سے ہوتا ہے اور وہ سینٹ پیٹر کے زندہ جانشین ہیں جو مسیحی مذہب کی تعلیمات کے مطابق حضرت عیسی کے چند ابتدائی ماننے والوں میں سے ایک تھے۔
اسی وجہ سے پوپ کو کیتھولک چرچ پر مکمل اختیار حاصل ہوتا ہے اور وہ دنیا بھر کے تقریبا ڈیڑھ ارب کیتھولکس کے لیے ایک بااختیار اور اہم شخصیت اور روحانی پیشوا کا درجہ رکھتے ہیں۔
اگرچہ بہت سے کیتھولک مذہبی رہنمائی بائبل سے حاصل کرتے ہیں تاہم وہ پوپ کی تعلیمات سے بھی استفادہ حاصل کرتے ہیں جو چرچ کے سربراہ کی حیثیت سے تمام تعلیمات کے بھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ دنیا میں مسیحی مذہب کو ماننے والوں میں سے تقریبا نصف رومن کیتھولک ہیں جبکہ پروٹیسٹنٹ اور آرتھوڈاکس مسیحی پوپ کو تسلیم نہیں کرتے۔
پوپ ویٹیکن سٹی میں رہائش پذیر ہوتے ہیں. جو دنیا کی سب سے چھوٹی خودمختار مملکت ہے۔ ویٹیکن روم میں موجود ہے۔
پوپ کو تنخواہ نہیں ملتی لیکن. ان کے تمام اخراجات ویٹیکن اٹھاتا ہے۔
پوپ کی وفات کے بعد کیا ہوتا ہے؟
پوپ کی وفات کے بعد آخری رسومات کافی بڑے پیمانے پر ہوتی ہیں لیکن پوپ فرانسس نے حال ہی میں اس پورے عمل کو سادہ بنانے کی ہدایت کی تھی۔
ماضی میں پوپ کو جس تابوت میں دفنایا جاتا تھا. وہ صنوبر، سیسے اور شاہ بلوط کی لکڑی کے بنے ہوتے تھے۔ پوپ فرانسس نے ایک سادہ لکڑی کے تابوت کا انتخاب کیا جس کے کناروں پر زنک موجود ہو گا۔
پوپ فرانسس نے عوام کو دکھانے کے لیے سینٹ پیٹرز بسیلیکا میں ایک چبوترے پر پوپ کی لاش رکھنے. کی روایت کو بھی ختم کرنے کی ہدایت کی۔ تاہم لوگ تابوت میں موجود لاش کے قریب جا سکیں گے۔
پوپ فرانسس ایک صدی سے زیادہ عرصہ میں وہ پہلے پوپ ہوں گے. جن کو ویٹیکن سے باہر دفنایا جائے گا۔ پوپ فرانسس کو سینٹ میری میجر بسیلیکا میں دفنایا جائے گا جو روم میں ہی واقع ہے۔