معتدل چہل قدمی بھی مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت

امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے. کہ معتدل چہل قدمی بھی مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے جب کہ جو شخص زیادہ چہل قدمی کرتا ہے، اسے زیادہ فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

ماضی میں کی جانے والی متعدد متعدد تحقیقات سے بھی یہ ثابت ہو چکا ہے کہ چہل قدمی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے اور زیادہ چلنا عام طور پر بہتر نتائج دیتا ہے۔

طبی ویب سائٹ کے مطابق امریکی ماہرین کی جانب سے ہزاروں افراد پر کی جانے والی تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ چہل قدمی کرنا یا پیدل چلنا مجموعی طور پر صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق. 2023 کی ایک تحقیق سے بھی معلوم ہوا تھا. کہ یومیہ صرف 4,000 قدم چلنے سے بیماریوں میں مبتلا ہوکر مجموعی طور پر موت کا خطرہ کم ہوتا ہے. جب کہ ہر اضافی 1,000 قدم موت کے خطرے کو 15 فیصد کم کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق شہری زندگی گزارنے والے افراد کو ایسے شہروں میں رہائش کو ترجیح دینی چاہیے جہاں چہل قدمی یا پیدل چلنے کے لیے راستے اور مواقع موجود ہوں لیکن اگر کسی شہر میں ایسے مواقع دستیاب نہیں تو بھی عوام کو پیدل چلنے کو معمول بنانا چاہیے۔

نئی تحقیق

یونیورسٹی آف واشنگٹن کی سربراہی میں ہونے والی نئی تحقیق سے واضح شواہد ملے ہیں. کہ زیادہ پیدل چلنے کے مواقع والے علاقے لوگوں کو نمایاں طور پر زیادہ چلنے پر آمادہ کرتے ہیں۔

محققین نے 5,424 افراد کا مطالعہ کیا، جن کا تعلق 1,609 شہروں سے تھا، ان میں سے سیکڑوں افراد دو بار رہائش کے شہر تبدیل کر چکے تھے۔

تحقیق سے پتہ چلا کہ جب لوگ ایسی جگہ منتقل ہوئے. جہاں پیدل چلنے کے مواقع ہوتے ہیں. ان کے روزانہ پیدل چلنے کے قدموں کی تعداد اوسطاً 1,100 تک بڑھی، جس سے ان کی مجموعی صحت پر بھی مثبت اثرات پڑے۔

تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ 5 ہزار سے 7 ہزار قدم یومیہ چلنے. والے افراد کی صحت تقریبا ایک جیسی ہی تھی، ایسے افراد کو یکساں فوائد ملے. جب کہ مرد و خواتین کی. صحت میں بھی کوئی زیادہ فرق نہیں پایا گیا۔

حال ہی میں سامنے آنے والی ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا. کہ یومیہ 10 ہزار کے بجائے محض 7 ہزار قدم چلنا بھی صحت کے لیے. فائدہ مند ثابت ہوتا ہے. لیکن زیادہ چلنے کے بہت زیادہ فوائد ہوتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا تھا. کہ روزانہ صرف 7 ہزار قدم چلنا بھی انسانی صحت میں نمایاں بہتری لا سکتا ہے.اور یہ 10 ہزار قدم کے مقبول ہدف سے کم مگر مؤثر ثابت ہو سکتا ہے

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.