
بادل پھٹنے کے جان لیوا واقعات انڈیا اور پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں تباہی مچا رہے ہیں۔ بڑے اور اچانک آنے والے سیلاب دونوں ممالک میں لوگوں کی جان لے رہے ہیں۔
یہ انتہائی موسمی واقعات مختصر وقت میں محدود علاقوں پر بے پناہ بارش برسانے سے متعلق ہیں۔
پاکستان میں شمال مغربی ضلع بونیر میں ایک ہی بادل پھٹنے کے واقعے نے تقریباً 300 افراد کی جان لے لی۔ طوفانی بارش اچانک سیلاب، پہاڑی تودے گرنے اور بہتے ہوئے کیچر کا سبب بن گئی۔
بڑی چٹانیں ڈھلوانوں سے ٹکرا کر گھروں کو زمین بوس کرتی رہیں. اور پورے کے پورے گاؤں ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
سب سے زیادہ جاں لیوا واقعات میں سے ایک میں، قادر نگر گاؤں میں ایک ہی خاندان کے 24 افراد اس وقت موت کے منہ میں چلے گئے جب شادی کی تقریب سے ایک دن پہلے سیلابی پانی ان کے مکان میں داخل ہو گیا۔
خاندان کے سربراہ عمر خان نے بتایا کہ وہ اس لیے. زندہ بچ گئے. کیونکہ اس وقت گھر سے باہر تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے چار رشتہ دار ابھی تک نہیں مل سکے۔
پڑوسی ملک انڈیا بھی شدید متاثر ہوا جہاں شمالی ریاست اتراکھنڈ میں اس ماہ کے ابتدائی ایام میں بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا۔ مقامی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا. کہ کس طرح سیلابی پانی پہاڑ سے نیچے آیا اور ہمالیائی گاؤں دھرالی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
یہ اسی ریاست میں 2013 کے تباہ کن بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد کا واقعہ ہے. جس میں چھ ہزار سے زائد افراد کی جان گئی اور 4500 گاؤں متاثر ہوئے۔
کلاؤڈ برسٹ یا بادل پھٹنا کیا ہوتا ہے؟
بادل اس وقت پھٹتا پے جب بہت مختصر وقت میں بہت زیادہ بارش ہوتی عموماً ایک گھنٹے کے اندر 100 ملی میٹر (تقریباً چار انچ) سے زیادہ بارش کسی محدود علاقے، یعنی تقریباً 30 مربع کلومیٹر (11.6 مربع میل) پر ہو۔