صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے جمیعت علمائے اسلام کے سینیئر رہنما اور مولانا فضل الرحمان کے سمدھی حاجی غلام علی کی بطور گورنر صوبہ خیبر پختونخوا تقریری کی منظوری دے دی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے حاجی غلام علی کو گورنر خیبر پختونخوا کے عہدے کے لیے نامزد کرتے ہوئے۔ سمری صدر مملکت۔ ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کی تھی، جس پر انہوں نے بدھ کی شام دستخط کر دیے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا کا عہدہ گذشتہ کئی ماہ سے خالی تھا۔ اور صوبائی اسمبلی کے سپیکر مشتاق غنی بطور قائم مقام گورنر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔
اس سے قبل گورنر خیبر پختونخوا کے عہدے کے لیے عوامی نیشنل پارٹی ۔(اے این پی) کے مرکزی رہنما میاں افتخار حسین کا نام بھی لیا جا رہا تھا، تاہم بعد ازاں حکمران اتحاد میں غلام علی کے نام پر اتفاق ہوا۔
حاجی غلام علی کون ہیں؟
1955 میں پشاور میں پیدا ہونے والے حاجی غلام علی 1984 سے۔ جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمان ۔(جے یو آئی ف) سے منسلک ہیں۔ اور اسی جماعت کی ۔حمایت سے 2009 میں چھ سال کے لیے سینیٹر اور 2005 میں ۔ناظم پشاور کی حیثیت سے منتخب ہوئے۔ جبکہ 90 کی دہائی میں انہوں نے صوبائی۔ دارالحکومت میں کونسلر کے طور بھی کام کیا۔
حاجی غلام علی جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے سمدھی بھی ہیں اور غلام علی کے بیٹے زبیر علی اس وقت پشاور کے مئیر ہیں۔ جو حالیہ بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔
حاجی غلام علی، جو پشاور کی جانی پہچانی کاروباری شخصیت ہیں، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریایف پی سی سی آئی) کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری نے صنعتی سیکٹر میں ان کی خدمات کو خراج تحسین کے طور 2012 میں انہیں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا۔
خیبر پختون خوا کے نامزد گورنر نیشنل کمیشن۔ فار ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ کے ممبر اور بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ خیبر پختونخوا (2012۔2015) کے رکن کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں انجام دیں۔ آپ اسلامک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر معتبر تعلیمی۔ ادارے لاہور یونیورٹی آف منیجمنٹ سائنسز(لمز)۔ اور انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنیسٹریشن۔ کراچی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا حصہ بھی رہ چکے ہیں۔