صوبہ سندھ کے علاقے رانی پور میں کم سن ملازمہ سے جنسی زیادتی، تشدد اور ہلاکت کے کیس میں مقتولہ کی والدہ نے ملزمان سے صلح کرلی۔
ڈان نیوز کے مطابق فاطمہ قتل کیس کی سماعت فورتھ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں ہوئی۔
دوران سماعت مقتولہ فاطمہ کی ماں کیس کی مدعی شبنم نے ملزمان سےصلح کرلی، وکیل نے مقتولہ بچی کی والدہ کی جانب سے تصفیے کا تحریری بیان عدالت میں جمع کروا دیا۔
عدالت نے مقتولہ بچی کی والدہ کے تحریری بیان کے بعد سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔
مقدمے کی تفصیل
...
کمسن فاطمہ فریرو اثرورسوخ کے حامل مقامی پیر اسد شاہ کی حویلی میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی اور اگست میں پراسرار حالت میں مردہ پائی گئی تھی جس کے بعد اسد شاہ کو حراست میں لیا گیا تھا۔
مقتولہ لڑکی کے والد. ندیم علی نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا. کہ جب انہیں 14 اور 15 اگست 2023 کی رات ایک نجی ہسپتال لے جایا گیا، تو ڈاکٹروں کی جانب سے اشارہ دیا گیا تھا کہ لڑکی کو پیٹ سے متعلق کچھ بیماری تھی۔
بعد ازاں ہسپتال سے ڈسچارج کے بعد لڑکی کی اپنے گھر میں موت واقع ہو گئی تھی۔
لڑکی کی تشدد کے نتیجے میں موت کے دعوے اس وقت سامنے آئے. جب لڑکی کی ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں، جس میں اس پر تشدد کے نشانات تھے، یہ بات معلوم نہیں ہوسکی تھی کہ ویڈیوز کس نے لیک کیں، پولیس ٹیم نے ویڈیوز حاصل کی تھیں۔
ضلع میں ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد پولیس نے واقعے کا نوٹس لیا تھا، سماجی کارکنان اور وائرل ویڈیوز دیکھنے کے بعد ڈی ایس پی نے ڈی آئی جی کو رپورٹ دی کہ معاملہ سنگین ہے اور قبرکشائی کا مطالبہ کیا تھا۔
سول جج کی ہدایت پر بچی کی قبر کشائی کے لیے. میڈیکل ٹیم تشکیل دی گئی۔
ضلع نوشہرو فیروز کے ایک قبرستان میں قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کا عمل مکمل کرنے. کے بعد کمسن ملازمہ کی میت کی دوبارہ تدفین کر دی گئی تھی۔
0 مناظر: 131 وزیر معدنیات پنجاب نے ضلع اٹک میں اربوں روپے مالیت سونے کے ذخائر دریافت ہونے کی تصدیق کر دی۔ ڈان نیوز کے مطابق وزیر معدنیات پنجاب شیر علی گورچارنی نے صوبے میں […]
2 0 مناظر: 143 پاکستان نے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کر دی ہے جس کا نوٹم جاری کردیا گیا ہے۔ نوٹم کے مطابق پاکستان نے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود ایک […]
10 2 مناظر: 336 پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حاليہ دنوں ميں کاروائی کرکے بڑی تعداد ميں ايسے لوگوں کو گرفتار کيا ہے جو ملک میں منی لانڈرنگ اور ديگر غير قانونی سرگرميوں […]