فرانس میں اگلے ماہ تقریباﹰ ڈیڑھ سو ملین برس پرانا ایک ڈائنوسار کا غیر معمولی حد تک بہتر حالت میں محفوظ ڈھانچہ نیلام کر دیا جائے گا۔ یہ ڈھانچہ کیمپٹوسارس نسل کے ایک ڈائنوسار کا ہے، جو عرف عام میں ’بیری‘ کہلاتا ہے۔
فرانسیسی دارالحکومت سے موصولہ. رپورٹوں کے مطابق یہ قدیمی باقیات جیوریسک دور کے آخری حصے میں زندہ رہنے والے ایک ڈائنوسار کی ہیں، جنہیں پیرس میں نیلام کیا جائے گا۔
ماہرین کے مطابق یہ ڈھانچہ کئی ملین سال قبل ناپید ہو جانے والے ڈائنوساروں کے آج تک ملنے والے ایسے ڈھانچوں میں سے ایک ہے، جو اپنی دریافت کے وقت غیر معمولی حد تک بہتر حالت میں محفوظ تھے۔
ڈھانچے کا نام ‘بیری‘ کیوں؟
یہ ڈھانچہ انیس سو نوے کی دہائی میں امریکہ کی ریاست وائیومنگ میں دریافت کیا گیا تھا۔ پھر 2000ء میں قدیمی اور ناپید ہو چکی حیات کے ماہر (palaeontologist). بیری جیمز نے اس کی بحالی پر کام کیا تھا۔ اسی لیے ڈائنوسار کے اس ڈھانچے کو اس پر کام کرنے والے ماہر کی نسبت سے ‘بیری‘ کا نام دیا گیا تھا۔
2022ء میں یہ قدیمی ڈھانچہ اٹلی کی Zoic نامی لیبارٹری نے حاصل کر لیا تھا. اور اس کی حفاظت اور بحالی کے لیے اس کے ماہرین نے اس پر مزید کام کیا تھا۔
تقریباﹰ 15 کروڑ برس پرانا یہ ڈھانچہ 2.1 میٹر .(6.9 فٹ) اونچا اور پانچ میٹر (16.4 فٹ) طویل ہے۔
اس بارے میں پیرس کے Hotel Drouot نامی نیلام گھر سے آلیکساندرے جیکوَیلو نے بتایا، ”یہ ڈھانچہ انتہائی غیر معمولی حالت میں اب تک محفوظ ہے اور ڈائنوساروں کے ایسے ڈھانچے بہت ہی شاذ و نادر ملتے ہیں۔‘‘
اسی فیصد تک مکمل ڈھانچہ
قدیمی حیاتیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈائنوسار کا یہ ڈھانچہ اس حد تک اپنی اصلی حالت میں ہے. کہ اس کی کھوپڑی 90 فیصد تک مکمل اور اپنی اصلی حالت میں ہے. جبکہ باقی ماندہ حصے کی 80 فیصد بحالی بھی مکمل ہو چکی ہے۔
عالمی سطح پر ڈائنوساروں کے ڈھانچوں کی آرٹ مارکیٹ میں فروخت بہت ہی کم دیکھنے میں آتی ہے۔ دنیا بھر میں ہر سال ایسے صرف چند ایک ہی ڈھانچے یا قدیمی باقیات نیلام کی جاتی ہیں۔
اس ڈھانچے کو اس کی نیلامی سے قبل اکتوبر کے وسط میں پہلے پیرس ہی میں عوامی سطح پر نمائش کے لیے بھی رکھا جائے گا۔ اس کے بعد اکتوبر ہی میں اسے نیلام کر دیا جائے گا۔ اندازہ ہے. کہ یہ ڈھانچہ 1.2 ملین یورو (1.3 ملین ڈالر) تک کے عوض نیلام کیا جا سکے گا۔