پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ زون کی بڑی کارروائی کے نتیجے میں یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر سمیت دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گذشتہ ہفتے یونان کے جنوبی جزیرے کے قریب پیش آنے والے واقعے میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی. جس میں جان سے گئے پانچ پاکستانیوں کی شناخت کر لی گئی اور دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ یونان کشتی حادثے میں پاکستانیوں سمیت درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
ایف آئی اے کے ترجمان نے اتوار کو جاری کیے جانے والے بیان میں کہا ہے. کہ ’ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کی ہدایات پر یونان کشتی حادثے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی گئی. جس میں گوجرانوالہ سے محمد اسلم اور سعید احمد نامی مشتبہ ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔‘
بیان کے مطابق ’مشتبہ ملزم محمد اسلم یونان کشتی حادثے میں ملوث ہیں. اور وہ سمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گینگ کے کارندے ہیں. جنہوں نے متاثرین کو یورپ بھجوانے کے لیے لاکھوں روپے ہتھیائے تھے۔‘
متاثرین
ایف آئی اے نے مزید کہا کہ ’ملزم نے متاثرین سے مجموعی طور پر 85 لاکھ روپے ہتھیائے اور گینگ کے دیگر ملزمان کی مدد سے متاثرین کو پہلے لیبیا بھجوایا جہاں سے انہیں کشتی سے یونان بھجوانے کی کوشش کی گئی۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزم کو جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے. گوجرانوالہ سے گرفتار کیا گیا. جب کہ ایک اور کارروائی میں انسانی سمگلر کو گجرات سے گرفتار کیا گیا جو بھاری رقوم کے عوض جعلی سفری دستاویزات بنوانے میں ملوث تھا۔
بیان کے مطابق گرفتار ملزمان سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے. بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ڈائریکٹر گجرانوالہ زون نے کہا کہ یونان کشتی حادثے میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون جاری رہے گا اور مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے. خصوصی چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔