پاکستان میں ’یوٹیوبرز کا گاؤں‘ جہاں ’سالانہ تنخواہ جتنی رقم ایک ہی دن میں‘ کما لی جاتی ہے

’جتنی میری ایک سال کی تنخواہ تھی، اتنے پیسے میں اب ایک دن میں کما لیتا ہوں۔‘

یہ الفاظ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے جنوبی شہر رحیم یار خان کے ایک ایسے گاؤں کے رہائشی کے ہیں جو ڈیڑھ برس قبل تک ایک سرکاری ہسپتال میں ملازمت کر رہے تھے۔

رحیم یار خان شہر سے قریب 20 کلومیٹر کی مسافت پر موجود بستی قاضی عبدالرحمن کوریجہ کے 23 سالہ حیدر علی کو سرکاری ملازمت کے دوران جو خیال آیا اس نے اُن کی ہی نہیں. بلکہ ان کے پورے گاؤں کی قسمت ہی بدل دی۔

یہ خیال تھا نوکری کرنے کے بجائے یوٹیوب چینل سے کمائی کا۔ مگر یہ فیصلہ کچھ اتنا آسان نہیں تھا۔

اُن کے مطابق یوٹیوب چینل بنانے کے ان کے منصوبے کی مخالفت مذہبی بنیادوں پر ان کے گھر والوں نے کی جس کے بعد انھوں نے مقامی علما سے فتوے بھی لیے۔

اور اب اُن کے گاؤں کی صورتحال یہ ہے کہ یہاں تین سال کی عمر کے بچے سے لے کر 80 سال کے بزرگ تک بہت سے لوگ یوٹیوب کے لیے مواد بنا کر پیسہ بھی کما رہے ہیں اور شہرت بھی حاصل کر رہے ہیں۔

اس گاؤں میں ایک ایسا یوٹیوبر بھی ہے. جو دبئی سے نوکری چھوڑ کر واپس آیا اور ایسے بھی جنھوں نے اس کام کے لیے سرکاری ملازمت چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

سوشل میڈیا

...

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.