انڈیا نے قطر میں مبینہ جاسوسی کے الزام پر گرفتار اپنے آٹھ شہریوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی کا شکریہ ادا کیا ہے۔
انڈین وزارت خارجہ کا کہنا ہے. کہ قطر نے انڈین بحریہ کے ان آٹھ سابق افسران کو رہا کر دیا ہے. جنہیں گذشتہ سال سزائے موت سنائی گئی تھی۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا کی وزارت خارجہ نے پیر کو کہا کہ: ’ہم امیر قطر کی جانب سے ان شہریوں کی رہائی اور وطن واپسی کے فیصلے کو سراہتے ہیں. اور آٹھ میں سے سات افراد انڈیا واپس آ چکے ہیں۔‘
انڈین میڈیا کے مطابق قطری حکام کے لیے ایک نجی کمپنی کے ساتھ آبدوز پروجیکٹ پر کام کرنے والے آٹھ انڈین شہریوں کو 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان افسران پر مبنیہ طور پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام تھا۔
انڈین وزارت خارجہ نے کبھی بھی آٹھ انڈین شہریوں یا ان کے مبینہ جرائم کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں. اور قطر نے بھی. اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا. اور نہ ہی الزامات کو عام کیا۔
تاہم انڈین میڈیا کے مطابق کہ ان افراد کو اگست 2022 میں دوحہ میں گرفتار کیا گیا تھا جن میں سابق اعلیٰ عہدے دار اور اعلیٰ افسران بھی شامل تھے۔
سزائے موت
گذشتہ سال اکتوبر میں انڈیا نے کہا تھا کہ قطری عدالت کی جانب سے انہیں سزائے موت سنائے جانے کے بعد وہ حیران ہے لیکن دسمبر میں ان افراد کی سزا کم کر دی گئی تھی۔
خلیجی کمپنی االظاهرة کنسلٹنگ کی ویب سائٹ کے مطابق یہ آٹھ افراد ان کے ملازم تھے۔ یہ کمپنی ایرو سپیس، سکیورٹی اور دفاعی شعبوں میں ’مکمل سپورٹ سلوشنز‘ پیش کرتی ہے۔
انڈیا کے دی ہندو اخبار نے خبر دی تھی کہ یہ افراد ’تیسرے ملک‘ کے لیے جاسوسی کر رہے تھے، جبکہ ٹائمز آف انڈیا نے بتایا تھا کہ ’مختلف رپورٹس میں دعوی کیا گیا ہے کہ ان پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام تھا۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو نئی دہلی نے کہا کہ تمام افراد کو رہا کر دیا گیا ہے۔
انڈین وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا: ’انڈین حکومت قطر میں حراست میں لیے گئے. الضحرہ گلوبل کمپنی کے لیے کام کرنے والے آٹھ انڈین شہریوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتی ہے۔‘
بیان میں قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی کا شکریہ بھی ادا کیا گیا۔
نئی دہلی پہنچنے پر کچھ افراد نے انڈین نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا. کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی کی ’ذاتی مداخلت‘ کی وجہ سے آزاد ہوئے۔