ایپل کا نیا ’زبردست‘ فون جس میں فیچرز آئی فون 16 جیسے ہیں لیکن قیمت کم

ایپل

آئی فون 16 ای میں وہی A18 پروسیسنگ چپ استعمال ہوئی ہے جو اس سے مہنگے آئی فون 16 کی سیریز میں استعمال ہوتی ہے

ایپل نے مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کا حامل ’زبردست‘ قیمت کا نیا آئی فون متعارف کروا دیا ہے۔

آئی فون 16 ای میں وہی A18 پروسیسنگ چپ استعمال ہوئی ہے جو اس سے مہنگے آئی فون 16 کی سیریز میں استعمال ہوتی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نئے ماڈل میں بھی سٹوریج کے وہی آپشنز ہیں. جو آئی فون 16 سیریز میں آتے ہیں لیکن دیگر شعبوں جیسے کیمرے میں اس کی صلاحیتیں آئی فون 16 سے کم ہیں۔

آئی فون 16 ای ایک طرح سے ایپل کی ایس ای سیریز کا جانشین ہے. جو 2016 سے 2022 کے دوران متعارف کروائی گئی تھی۔

سستا ورژن

ایس ای سیریز ایپل کے فلیگ شپ فونز کا سستا ورژن ہوتے تھے۔

کمپنی نے 16 ای میں آئی فون کے کلاسک ٹچ آئی ڈی انٹرفیس کو ختم کر دیا ہے اور اس کی جگہ فیس آئی ڈی فیچر نے لے لی ہے۔

ایپل کی نئی ڈیوائس آئی فون 14 کے ڈیزائن پر بنی ہوئی ہے۔ اس میں بھی فیس آئی ڈی (اور سیلفیز) کے لیے درکار فرنٹ کیمروں کو نوچ میں فٹ کیا گیا ہے. جو کمپنی کے نئے فلیگ شپ فونز ڈائنامک آئی لینڈ ڈیزائن سے مختلف ہے۔

اس فون میں 6.06 انچ کا اولیڈ (OLED) ڈسپلے ہے جو آئی فون 16 کے سٹینڈرڈ ورژن سے 0.11 انچ چھوٹا ہے۔

ایپل انٹیلیجنس

ایپل کے نئے فون کے بارے میں زیادہ بحث اس کی پروسیسنگ طاقت کو لے کر ہو گی۔ آئی فون 16 ای میں ایپل نے وہی A18 چپ استعمال کی ہے. جو اس کے زیادہ مہنگے فلیگ شپ آلات میں استعمال ہوتی ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ 16 ای کے صارف وہی گیمز اور دوسرے ایپس چلا سکیں گے. جو دوسرے آئی فونز میں چلائی جا سکتی ہیں تاہم 16 ای میں A18 چپ کا استعمال ممکنہ طور. پر اسے مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کے قابل بنانے کے لیے کیا گیا۔

ایپل کے سی ای او ٹِم کُک کا کہنا ہے کہ نئے ماڈل سے صارفین کو وہی. ’کارکردگی‘ ملے گی جس کی وہ ایپل سے ’امید‘ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے. کہ ایپل انٹیلیجنس فیچر کی مدد سے صارفین کو ’اپنا وقت بچانے، چیزیں جلدی سے کرنے. اور خود کو بہتر طریقے سے پیش کرنے‘ میں مدد ملے گی۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.